Maktaba Wahhabi

1061 - 2029
میں ایک دوکاندار ہوں لوگ میرے پاس دَم کیے ہوئے دھاگے السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ میں ایک دکاندار ہوں لوگ میرے پاس دَم کیے ہوئے دھاگے اور تعویذات لے کر آتے ہیں۔ میں اُنہیں ایلومینیم کے بنے ہوئے خول میں بند کر کے دے دیتا ہوں وہ اُسے بازو پر یا گلے میں باندھ لیتے ہیں میرا یہ عمل جائز ہے یا نہیں؟  الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! تعویذ تو رسول اللہ  صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت نہیں۔ قرآن مجید میں ہے: [وَمِنْ شَرِّ النَّفّٰثٰتِ فِی الْعُقَدِ} [الفلق:۴] [اور گرہوں میں پھونک مارنے والیوں کے شر سے ۔‘‘] اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: [وَتَعَاوَنُوْا عَلَی الْبِرِّ وَالتَّقْوٰی وَلَا تَعَاوَنُوْا عَلَی الْاِثْمِ وَالْعُدْوَانِ} [المائدۃ :۲] [’’ نیکی اور پرہیز گاری میں ایک دوسرے کی امداد کرتے رہو اور گناہ اور ظلم و زیادتی میں مدد نہ کرو۔‘‘]         ۱۱/۳/۱۴۲۴ھ قرآن وحدیث کی روشنی میں احکام ومسائل جلد 02 ص 500
Flag Counter