باریک کپڑوں میں نماز پڑھنے کا حکم السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ کیا حد سے زیادہ باریک سلکی کپڑے سے سترعورہ ہوجاتا ہےیا نہیں ؟کیا اس طرح کے کپڑے پہننے سے نماز ہوجاتی ہے؟ الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! اگرمذکورہ کپڑا اس قدرباریک اورشفاف ہوکہ اس سے جسم نہ چھپتا ہوتو اس میں مرد کی نماز صحیح نہ ہوگی الایہ کہ اس نے نیچے ناف سے لے کرگھٹنوں تک شلواریا تہہ بند پہن رکھا ہواورعورت کی نماز اس طرح کے کپڑے میں صحیح نہ ہوگی الا یہ کہ اس نے نیچے ایسے موٹے کپڑے پہن رکھے ہوں جو اس کے سارے جسم کو چھپائے ہوئے ہوں۔عورت کے لئے مذ کورہ کپڑے کے نیچے چھوٹی سی شلوارپہننا کافی نہ ہوگا۔مرد کے لئے یہ بھی ضروری ہے کہ اس طرح کہ کپڑے میں نماز پڑھتے ہوئے اس کے پاس کوئی رومال یا کپڑا وغیرہ ایسا بھی ہوجس سے اس نے اپنے کندھوں وغیرہ کو چھپایا ہوکیونکہ نبی کریمﷺکا ارشاد ہے کہ تم میں سے کوئی ایک کپڑے میں اس طرح نماز نہ پڑھے کہ اس کے کندھوں پر کوئی چیزنہ ہو۔ (متفق علیہ) مقالات وفتاویٰ ابن باز صفحہ 222 |
Book Name | اجتماعی نظام |
Writer | متفرق |
Publisher | متفرق |
Publish Year | متفرق |
Translator | متفرق |
Volume | متفرق |
Introduction | فتاوے متففرق جگہوں سے ، مختلف علما کے، مختلف کتابوں سے نقل کئے گئیے ہیں۔ البتہ جمع و ترتیب محدث ٹیم نے ، تصحیح و تنقیح المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر نے کی ہے |