علانیہ طور پر گناہوں کا ارتکاب کرنے والے فاسقوں کے ساتھ بیٹھنا السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ ایک شخص اپنے دوستوں کے ساتھ بیٹھتا ہےمگر وہ اس مجلس میں شراب پینا شروع کر دیتے ہیں تو کیا اس صورت میں اس شخص کا ان کے پاس بیٹھنا حرام ہے ؟ الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ! الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! ان فاسقوں اور فاجروں کے ساتھ بیٹھنا جائز نہیں ، جو علانیہ طور پر گناہوں کا ارتکاب کر رہے ہوں مثلاً شرابیں پی رہے ہوں یاآلات لہو و لعب اورحرام موسیقی کو استعمال کررہے ہوں یابانسریاں اور طبلے وغیرہ بجارہے ہوں ۔ انسان کو چاہیے کہ وہ اپنے ایسے دوستوں کو ان گناہوں سے بچنے کی تلقین کرے اور انہیں بتائےکہ اللہ تعالی کے ہاں ان گناہوں کی کس قدر سخت سزاہے اور دنیا میں بھی ان کے ساتھ کس قدر خوفناک تنائج برآمد ہوتے ہیں اور اگر وہ اس کی باتوں کو قبول نہ کریں تو اسےان سے دور ہوجانا چاہیے تاکہ ان کے ساتھ شامل ہو کر یہ بھی شقاوت اور بدبختی میں مبتلا نہ ہوجائے ۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب فتاویٰ اسلامیہ ج4ص479 |
Book Name | اجتماعی نظام |
Writer | متفرق |
Publisher | متفرق |
Publish Year | متفرق |
Translator | متفرق |
Volume | متفرق |
Introduction | فتاوے متففرق جگہوں سے ، مختلف علما کے، مختلف کتابوں سے نقل کئے گئیے ہیں۔ البتہ جمع و ترتیب محدث ٹیم نے ، تصحیح و تنقیح المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر نے کی ہے |