مسئلہ 28: قرآن مجید قیامت کے روز اللہ تعالیٰ سے جھگڑا کرے گا اوراپنے پیروکاروں کو جنت میں لے کر جائے گا۔ عَنْ جَابِرٍرضی اللّٰه عنہ قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم (( اَلْقُرْآنُ شَافِعٌ مُشَفَّعٌ وَ مَا حِلٌّ مُّصَدَّقٌ مَنْ جَعَلَہٗ اَمَامَہٗ قَادَہُ اِلَی الْجَنَّۃِ وَ مَنْ جَعَلَہٗ خَلْفَ ظَہْرِہٖ سَاقَہٗ اِلَی النَّارِ )) رَوَاہُ ابْنُ حَبَّانَ[1] (حسن) حضرت جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’(قیامت کے روز) قرآن مجید سفارش کرے گا اوراس کی سفارش قبول کی جائے گی (پڑھنے والوں کے حق میں) جھگڑا کرے گا اور اپنی بات منوائے گا جس نے قرآن مجید کو اپنا پیشوا اور رہبر بنایا اسے جنت کی طرف لے جائے گا اور جس نے اسے پیٹھ پیچھے ڈال دیا اسے جہنم میں لے جائے گا۔‘‘ اسے ابن حبان نے رو ایت کیا ہے۔ مسئلہ 29: قیامت کے روزقرآن مجید ان لوگوں کے حق میں گواہی دے گا جو اس پر عمل کرتے ہیں۔ عَنْ اَبِیْ مَالِکِ نِ الْاَشْعَرِیَّ رضی اللّٰه عنہ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم اَلْقُرْآنُ حُجَّۃٌ لَّکَ اَوْ عَلَیْکَ۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ[2] حضرت ابو مالک اشعری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا’’(قیامت کے روز)قرآن مجید تیرے حق میں گواہی دے گایا تیرے خلاف گواہی دے گا۔‘‘اسے مسلم نے روایت کیاہے۔ مسئلہ 30: قرآن مجید کا علم تمام علوم کا مجموعہ ہے۔ عَنْ عَبْدِاللّٰہِ بْنِ مَسْعُوْدٍ رضی اللّٰه عنہ قَالَ : مَنْ اَرَادَ الْعِلْمَ فَلْیُثَوِّرِ الْقُرْآنَ فَاِنَّ فِیْہِ عِلْمَ الْاَوَّلِیْنَ وَالْاٰخِرِیْنَ۔ رَوَاہُ الطَّبَرَانِیُّ [3] (صحیح) حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں جو شخص علم حاصل کرنا چاہے اسے قرآن میں غور و فکر کرنا |