Maktaba Wahhabi

236 - 2029
(208)شراب پی کر نماز پڑھنا اگرچہ نشہ نہ بھی آئے ؟ السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ  ایک شخص کوشراب پینے سےنشہ نہیں آیا یعنی :پینے کےبعد وہ بالکل ہوش میں ہےاس حالت میں اس کونماز پڑھنی چاہیے یا  نہیں ؟    حاجی  محمد میاں ازقلابہ  الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ! الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! وہ آدمی جس کوشراب پینے سےنشہ نہیں آیا اور اس کی عقل قائم اورصحیح ہےاسے خوب اچھی طرح منہ صاف کرکےنما ز پڑھنی چاہیے ۔نماز کےوجوب اورصحت کےلیے  بلوغ اورعقل ضروری ہے۔اور یہ  دونوں چیزیں یہاں موجود ہیں :’’ إن العبد مادام عاقلا بالغا، لایصل إلی مقام یسقط منہ الأمر والنہی لقولہ تعالی ( واعبدربک حتی یأتیک الیقین ) فقد جمع المفسرون  علی ان المراد بہ الموت ،، (شرح فقہ اکبر للملاعلی القاری ص: 149 ) شراب انگوری ہویا کسی اورچیز کی اس کی زیادہ اورتھوڑی مقدار یہاں تک کہ ایک قطرہ بھی بجز حالت اضطرار کے،ہرحال اور ہروقت میں  حرام اورنجس ہے ۔اس کاپینے والا  فاسق اورملعون ہےاس کواس گناہ سےجلد توبہ کرنی چاہیے ۔  (محدث دہلی ج: 8ش : 7رمضان 1359ھ؍نومبر 1940ء) ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب فتاویٰ شیخ الحدیث مبارکپوری جلد نمبر 1 صفحہ نمبر 322
Flag Counter