Maktaba Wahhabi

111 - 2029
مشت زنی کی حرمت کی دلیل السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ مشت زنی کے بارے میں کیاحکم ہے ؟ کتاب و سنت میں کوئی ایسی دلیل موجود ہے ،جس سے معلوم ہو کہ یہ حرام ہے ؟ الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ! الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! مشت زنی حرام ہے کیونکہ یہ صحت کے لیے مضر ہے، علاوہ ازیں اس کے اور بھی بہت سے مفاسد ہیں ۔ علماء نے سورۃ المؤمنون میں اللہ تعالی ٰکےحسب ذیل فرمان سے، اس کی حرمت پر استدلال کیاہے : ﴿فَمَنِ ابتَغیٰ وَر‌اءَ ذ‌ٰلِکَ فَأُولـٰئِکَ ہُمُ العادونَ ﴿٧﴾... سورةالمؤمنون ’’اور جو ان کے سوا اوروں کے طالب ہوں تو وہ (اللہ کی مقرر کی ہوئی ) حدسے نکل جانے والے ہیں ۔‘ یعنی جو شخص اپنی بیوی یاکنیز کے علاوہ کسی اورطریقے کا طالب ہو تو وہ حدسے نکل جانے والوں میں سے ہے ۔ شیخ محمد امین شنقیطی رحمۃ اللہ علیہ نے اپنی تفسیر ’’اضواء البیان ‘‘ اس آیت  سے استدلال کیاہے ۔ بعض آثار میں ہے کہ ’’کچھ ایسے لوگ بھی آئیں گے جن کے ہاتھ حاملہ ہوں گے کیونکہ یہ لوگ اپنے آلات تناسل کے ساتھ کھیلتے تھے ‘‘ اگر کسی نوجوان کو یہ خدشہ ہو کہ وہ زنامیں مبتلا ہو جائے گا تو اسے بعض علماء نے اس کی اجازت دی ہے اور ان علماء کا خیال ہے کہ اس سے شہوت بالکل تو ختم نہیں ہوتی البتہ اس میں کچھ کمی آجاتی ہے ۔ (جن علماء نے یہ بات کہی ہے ان کایہ قول بالکل غلط اور کتاب و سنت کی نصوص کےمنافی ہے ۔ لہذا اس قول کی طرف التفات کرنا اور اس سےمشت زنی کی اجازت کی دلیل لینا بہت بڑی جسارت اورنصوص کی مخالفت ہے ۔ واللہ اعلم ،عبدالجبار ،دارالسلام ،لاہور ) لیکن اسےبھی حصول عفت کے لیے سب سے پہلے شادی کرنے کی کوشش کرنی چاہیے اور اگر اسےاس بات کی استطاعت نہ تو پھر روزہ رکھناچاہیے، اس سےاس کی شہوت ختم ہوجائےگی ۔ واللہ اعلم ۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب فتاویٰ اسلامیہ ج4ص484
Flag Counter