Maktaba Wahhabi

244 - 2029
(147) کا فر کو سلا م کہنا السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ ان دنو ں جب ہم مشرق و مغرب کے مختلف  مما لک میں جا تے ہیں جن کے با شندوں کی غا لب  اکثریت  مختلف مذاہب سے تعلق  رکھنے والے  غیر مسلموں کی ہے وہ ہمیں جہا ں بھی ملتے ہیں  تو سلا م کہتے ہیں  تو ان سلسلہ میں ہم پر کیا وا جب ہے ؟ الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ! الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! رسول اللہ ﷺ سے یہ ثا بت ہے  کہ آپ نے فر ما یا : لاتبدوا الیہود ولا النصاری بالسلام واذا  لقیمتموہم فی الطریق فاضطروہم الی اضیقہ (صحیح مسلم ح:٢١٦٧) "یہود نصا ری  کو پہلے سلا م نہ کر و  اور جب  را ستہ   میں  انہیں  ملو  تو تنگ  راستہ  کی طرف  انہیں  مجبور  کر دو ۔" اسی طرح آپ ﷺ نے یہ بھی فرما یا کہ: اذا سلم علیکم اہل الکتاب فقولوا وعلیکم (صحیح بخاری٦٢٥٨) " جب اہل کتا ب  تمہیں سلا م کہیں  تو انہیں جو اب میں صرف یہ کہو  "وعلیکم "اہل کتا ب سے مرا د اگر چہ یہو د و نصا ری ہیں  لیکن    بقیہ  کفا ر  کا حکم کا حکم بھی اس مسئلہ میں بھی یہی ہے  کیو نکہ ان میں اور  دیگر  کا فر وں میں فرق کی کو ئی دلیل نہیں  ہے کا فر کو مطلقاً پہلے سلا م  نہ کہا جا ئےاور اگر وہ سلا م  کہے تو وا جب ہے  کہ جوا ب میں صر ف "وعلیکم  " کہا جا ئے   جیسا  کہ  نبی ﷺ نے فر ما یا  ہے اور اس کے بعد  یہ کہنے  میں کو ئی حرج نہیں  کہ تمہا را  کیا حا ل ہے؟  بچوں کا کیا حا ل ہے ؟ جیسا کہ  بعض  اہل علم  مثلا  شیخ  الا سلا م  ابن تیمیہ  رحمۃ اللہ علیہ نے  اس کی اجا زت  دی ہے  خصوصا ًجب کہ اسلامی   مصلحت  کا یہ  تقا ضا  بھی ہومثلاً  اسے اسلا م  کی رغبت  دینا  اسلام  سے اسے  ما نو س  کر نا  تا کہ  وہ  دعوت  اسلام  قبول  کر لے ۔ ارشاد باری تعالیٰ ٰ ہے : ﴿ادعُ إِلی سَبیلِ رَ‌بِّکَ بِالحِکمَةِ وَالمَوعِظَةِ الحَسَنَةِ وَجـدِلہُم بِالَّتی ہِیَ أَحسَنُ إِنَّ رَ‌بَّکَ ہُوَ أَعلَمُ بِمَن ضَلَّ عَن سَبیلِہِ وَہُوَ أَعلَمُ بِالمُہتَدینَ ﴿١٢٥﴾... سورة النحل "(اے پیغمبر !)لو گو ں کو دا نش اور نیک نصیحت  سے اپنے  پر وردگا ر  کے راستے  کی طرف  بلا ؤ اور  بہت ہی اچھے طریق سے  ان  سے منا ظرہ کر و  نیز فر ما یا : ﴿وَلا تُجـدِلوا أَہلَ الکِتـبِ إِلّا بِالَّتی ہِیَ أَحسَنُ إِلَّا الَّذینَ ظَلَموا مِنہُم...٤٦﴾... سورة العنکبوت اور اہل کتا ب سے جھگڑا  (بحث  مبا حثہ ) نہ کر و مگر ایسے طریق سے  کہ نہایت  اچھا ہو  ہاں  جو ان میں سے  بے  انصا فی کر یں -" ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب فتاویٰ اسلامیہ ج1 ص38
Flag Counter