ایسا کھانا کھلوانا شرع میں جائز ہے؟ السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ ایک مسلما ن سال میں ایک مرتبہ اللہ کے نام پر غریبوں اور محتاجوں کو خواہ وہ ہندو ہوں یا مسلمان فرق نہ کرکے شاہی راستوں پربٹھلانا اور پتوں میں کھانا کھلواتا ہے۔ مذکورہ کھانا ایک ہندو سے تیار کرواتاہے۔ ایسا کھانا کھلوانا شرع میں جائز ہے۔ ؟ الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! قرآن مجید اورحدیث شریف سے ثابت ہوتاہے۔ کہ ذرّہ جتنا بھی نیک کام ضائع نہیں جاتا حدیث میں فرمایا۔ فی کل کبد رطب اجر یعنی ہر ایک جاندار کو آرام پہنچانے میں ثواب ہے۔ انسان کو سب جانداروں سے افضل ہے۔ خواہ کسی دین اور مذہب کا ہو آپﷺ کفاراور مشرکین کو بھی کھانا کھلایا کرتے تھے۔ بس اس نیت سے صورت مرقومہ میں کھانا کھلانا کار ثواب اور صدقہ ہے۔ (یکم رمضان 35 ہجری) فتاویٰ ثنائیہ جلد 01 ص 750 |
Book Name | اجتماعی نظام |
Writer | متفرق |
Publisher | متفرق |
Publish Year | متفرق |
Translator | متفرق |
Volume | متفرق |
Introduction | فتاوے متففرق جگہوں سے ، مختلف علما کے، مختلف کتابوں سے نقل کئے گئیے ہیں۔ البتہ جمع و ترتیب محدث ٹیم نے ، تصحیح و تنقیح المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر نے کی ہے |