Maktaba Wahhabi

54 - 2029
(241) داڑھی منڈانا السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ داڑھی منڈا نے کے  با ر ے میں کیا حکم ہے ؟ الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ! الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! نبی کر یم صلی اللہ علیہ وسلم نے فر ما یا ہے : اعفوا اللحی واحفوا الشوارب "داڑھیاں  بڑھاؤ   اور مونچھیں کتراؤ  " آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مو نچھیں  کترا نے  اور داڑھی  بڑھا نے کو  دس سنن  فطرت میں سے  بھی شما ر فر ما یا ہے  ۔ نبی کر یم صلی اللہ علیہ وسلم کی اپنی داڑھی مبارک بھی گھنی تھی   اللہ تعالیٰ نے حضرت ہا رون کا ذکر  کر تے ہو ئے فرمایا ہے کہ انہوں نے حضرت مو سیٰ علیہ السلام  سے کہا : ﴿قالَ یَبنَؤُمَّ لا تَأخُذ بِلِحیَتی وَلا بِرَ‌أسی...٩٤﴾... سورة طہ "بھا ئی  میری داڑھی اور سر (کے با لوں ) کو نہ پکڑئیے ۔" داڑھی ان  با لوں کو کہتے ہیں جو کلوں  اور ٹھوڑی پر  اگیں  کلے  نچلے  دانتوں  کے اگنے کی جگہ کو کہتے ہیں  اور جس مقا م پر دونوں کلے  مل جا تے ہیں  اسے ٹھوڑی کہتے ہیں  داڑھی بڑھا نے کا حکم  چونکہ  صحیح  احا دیث  ہے اس لئے  مسلما ن  پر واجب ہے  کہ وہ اللہ تعا لیٰ اور اس کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اطا عت کے لئے ضروری   ہے کہ مکمل  فر ما ں برداری کی جا ئے جو شخص داڑھی منڈا تا ہے  وہ نبی کر یم صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشادات  ۔ اعفوا اللحی ...ارخو اللحی ...وفرو اللحی .....اور اوفوا اللحی کی نا فر ما نی کر تا ہے جو شخص داڑھی  منڈا ئے  یا کترا ئے  اس کی اطاعت  رسول صلی اللہ علیہ وسلم میں خلل  ہے  اور وہ معصیت  میں مبتلا ہے  لہذا  اسے  اپنے  اس فعل  پر ندا مت کا اظہا ر کر تے ہو ئے تو بہ کر نی چا ہئے اور جو شخص توبہ کر ے  اللہ تعا لیٰ اس  کی تو بہ قبول فر ما لیتا ہے ۔ ہذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب فتاویٰ اسلامیہ ج1 ص38
Flag Counter