Maktaba Wahhabi

1423 - 2029
الیکٹرونکس کی خرید وفروخت ،تیاری اور مرمت کا حکم السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ 1:الیکٹرونکس کےآلات کی خریدوفروخت کیسی ہے۔؟ ‏2:کمپیوٹراور ‏LCDاور ان کی اسیسریز کی خریدوفروخت کیسی ہے۔؟ ‏3:ویڈیو گیمز کے سوفٹ ویرز،ویڈیو گیمزجوبازار میں بچوں کے لئےکمرشل رکھی جاتی ہیں ان کا بنانا پھر فروخت کرنے کا کیا حکم ہے۔؟ ‏4:ویڈیو گیمزکی اسیسریز "مثلا"ہنڈل،بٹن، ٹوکن،ٹوکن سوئچ،تاریں، ‏JOYPAD‏،وغیرہ کا بنانا،خریدوفروخت کرنے کا حکم۔؟ ‏5:ان تمام اشیاء کی مرمت کے کام کاحکم؟  الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ! الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! مذکورہ اشیاء بذات خود نہ تو حلال ہیں اور نہ حرام ہیں،ان کا حکم ان کے استعمال پر مبنی ہے۔اگر آپ جانتے ہوں کہ خریدار اسے اچھے استعمال میں لائے گا تو اسے فروخت کرنا جائز ہوگا ،اور اگر آپ جانتے ہوں کہ خریدار اسے حرام استعمال میں لائے گا تو اسے فروخت کرنا حرام ہو گا ،کیونکہ یہ حرام پر اس کی اعانت ہے ،اور یہ معروف فقہی قاعدہ ہے کہ حرام کی طرف لے جانے والے راستے بھی حرام ہیں۔یہی وجہ ہے کہ فقہاء کرام نے مسلمانوں کے قاتل کو اسلحہ فروخت کرنا،شراب بنانے والے کو انگور ،اور دکان فروخت کرنے کو حرام قرار دیا ہے۔حالانکہ بذات خود ان کی فروخت حرام نہیں ہے۔ یہی حکم ان آلات کو تیار کرنے اور ان کی مرمت کرنے کا ہے۔لیکن یاد رہے کہ ہمارے معاشرے میں عموماً ان اشیاء کا غلط استعمال ہی ہوتا ہے ،اور اغلبیت کو سامنے رکھتے ہوئے اس کاروبار کی بجائے کوئی دوسرا اچھا سا کاروبار کر لیا جائے ،جو مشکوک نہ ہو۔کیونکہ بڑی مارکیٹ میں بیٹھ کر آپ کیسے معلوم کر سکتے ہیں کہ آپ کا گاہک اس کا کیا استعمال کرے گا۔ مزید تفصیل کے لئے فتوی نمبر(9083) پرکلک کریں۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب فتوی کمیٹی محدث فتوی
Flag Counter