Maktaba Wahhabi

1055 - 2029
بینک کی ملازمت کے بارے میں کیا خیال ہے ؟ السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ بینک کی ملازمت کے بارے میں کیا خیال ہے ؟ کیا الیکٹریشن اور چوکیدار ان لوگوں سے مستثنیٰ ہیں جو سودی کام کرتے ہیں؟           (۲)بعض بینک ملازمین یہ عذر پیش کرتے ہیں کہ مجبوراً یہ نوکری کر رہے ہیں اور کوئی وسائل نہیں کہ یہ نوکری چھوڑ دی جائے نیز ایسے لوگوں کے گھروں سے کھانا اور ان سے تعلق رکھنا کیسا ہے؟        (عبداللطیف تبسم)  الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! رائج الوقت بینک سودی ہیں اس لیے ان میں ملازمت ناجائز اور حرام ہے ۔ بینک میں الیکٹریشن اور چوکیدار سود لینے دینے والوں میں تو شامل نہیں البتہ سودی لین دین والے کاروبار میں معاون ضرور ہیں ۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: [وَلَا تَعَاوَنُوْا عَلَی الْاِثْمِ وَالْعُدْوَانِ} [’’گناہ اور زیادتی کے کاموں میں تعاون نہ کیا کرو۔‘‘]           (۲) اس عذر کی کوئی وجہ جواز نہیں ایسے لوگوں کا کھانا کھانا پانی پینا درست نہیں۔ خود انہیں کھلا پلا لے اور انہیں وعظ و نصیحت کرتا رہے۔                                                        ۳/۹/۱۴۲۱ھ قرآن وحدیث کی روشنی میں احکام ومسائل جلد 02 ص 497
Flag Counter