تجارت میں دغا قریب منع ہے السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ ایک تاجر کا دعویٰ ہے کہ اپنی ایک روپیہ کی چیز کو دو یا تین روپیے میں ہم فروخت کریں گے جس کا دل چاہیے لے یا نہ لے ساتھ ہی یہ بھی کہتا ہے کہ بازار میں نرخ کسی چیز کا ۶سیر ہے اور ہم ۱۰سیر دیں گے تو گوئی گرفت شرعاًنہیں تو کیا اس کا یہ دعویٰ صحیح ہے یا غلط؟ الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! تجارت میں دغا فریب منع ہے اپنی چیز کی قیمت جتنی چاہیے لے سکتا ہے خریدار کومنظور ہے تو لے لے ورنہ اختیار ہے لیکن مقرر وزن میں مقدار میں کمی نہیں کرنی چاہیے البتہ جن چیزوں کا سرکاری نرخ مقرر ہو چکا ہے ان کی پابندی کرنی بھی ضروری ہے، (اہلحدیث ۲شعبان ۲۳ء( فتاویٰ ثنائیہ جلد 2 ص 401 |
Book Name | اجتماعی نظام |
Writer | متفرق |
Publisher | متفرق |
Publish Year | متفرق |
Translator | متفرق |
Volume | متفرق |
Introduction | فتاوے متففرق جگہوں سے ، مختلف علما کے، مختلف کتابوں سے نقل کئے گئیے ہیں۔ البتہ جمع و ترتیب محدث ٹیم نے ، تصحیح و تنقیح المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر نے کی ہے |