Maktaba Wahhabi

229 - 260
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ[1] حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ہم (منیٰ کے) ایک غار میں بیٹھے ہوئے تھے۔ اسی دوران آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر سورہ المرسلات نازل ہوئی۔ ہم نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی زبان مبارک سے سن کر اسے یاد کرلیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سورہ المرسلات کی تلاوت فرمارہے تھے کہ اسی دوران میں ایک سانپ اپنی بل سے نکلا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’اسے مار ڈالو۔‘‘ ہم اسے مارنے لگے تو وہ بل میں گھس گیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ’’چلو وہ تمہارے حملہ سے بچ گیا تم اس کے حملہ سے بچ گئے۔‘‘ (یعنی اللہ کا شکر ادا کرو) اسے بخاری نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 298: حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ ،حضرت سالم رضی اللہ عنہ ،حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ ، اور حضرت ابی بن کعب رضی اللہ عنہ نے اپنی زندگیاں قرآن مجید پڑھنے پڑھانے اور سیکھنے سکھانے کے لئے وقف کررکھی تھیں۔ عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ عَمْرٍو رضی اللّٰه عنہ قَالَ سَمِعْتُ النَّبِیَّ صلی اللّٰه علیہ وسلم یَقُوْلُ خُذُوْا الْقُرْآنَ مِنْ اَرْبَعَۃٍ مِنْ عَبْدِاللّٰہِ بْنِ مَسْعُوْدٍ رضی اللّٰه عنہ وَسَالِمٍ رضی اللّٰه عنہ وَمُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ رضی اللّٰه عنہ وَاُبَیِّ بْنِ کَعْبٍ رضی اللّٰه عنہ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ[2] حضرت عبد اللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ کہتے ہیں میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سناہے کہ قرآن مجید چار آدمیوں سے سیکھو۔1.حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ ۔2.حضرت سالم رضی اللہ عنہ (حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ کے آزاد کردہ غلام)۔3.حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ اور۔4.حضرت ابی بن کعب رضی اللہ عنہ۔ ‘‘اسے بخاری نے روایت کیاہے۔ مسئلہ 299: حضرت عمر رضی اللہ عنہ اورآیت ِعذاب کی تلاوت۔ قَرَئَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رضی اللّٰه عنہ سُوْرَۃَ الطُّوْرِ حَتّٰی قَوْلَہٗ تَعَالٰی ﴿اِنَّ عَذَابَ رَبِّکَ لَوَاقِعٌ﴾ (7:52) فَبَکٰی وَاشْتَدَّ بُکَائُ ہٗ حَتّٰی مَرِضَ وَ عَادُوْہُ [3] حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ سورہ طور کی تلاوت فرمارہے تھے جب وہ اس آیت پر پہنچے ’’بے شک
Flag Counter