Maktaba Wahhabi

230 - 260
تیرے رب کا عذاب واقع ہونے والا ہے۔‘‘(سورہ طور،آیت نمبر7)تو رونے لگے،بہت روئے حتی کہ بیمار پڑ گئے اور لوگ آپ کی عیادت کے لئے آنے لگے۔ مسئلہ 300: سورہ مریم کی ایک آیت یادآنے پر حضرت عبداللہ بن رواحہ رضی اللہ عنہ پر رقت طاری ہوگئی۔ عَنْ قَیْسِ بْنِ اَبِیْ حَازِمٍ رضی اللّٰه عنہ قَالَ : کَانَ عَبْدُ اللّٰہِ بْنُ رَوَاحَۃَ صلی اللّٰه علیہ وسلم وَاضِعًا رَأْسَہٗ فِیْ حِجْرِ اِمْرَأَتِہٖ فَبَکٰی فَبَکَتْ اِمْرَأَتُہٗ ، فَقَالَ : مَایُبْکِیْکِ ؟ قَالَتْ : رَأَیْتُکَ تَبْکِیْ فَبَکَیْتُ ، قَالَ : اِنِّیْ ذَکَرْتُ قَوْلَ اللّٰہِ عَزَّوَجَلَّ ﴿ وَ اِنْ مِّنْکُمْ اِلاَّ وَارِدُہَا﴾(71:19) فَلاَ اَدْرِیْ أَاَنْجُوْا مِنْہَا اَمْ لاَ ؟ ذَکَرَہٗ اِبْنُ کَثِیْرٌ[1] حضرت قیس بن ابی حازم رضی اللہ عنہ کہتے کہ حضرت عبداللہ بن رواحہ رضی اللہ عنہ اپنی بیوی کی گود میں سر رکھے ہوئے تھے کہ رونے لگے۔ بیوی صاحبہ بھی رونے لگیں ، حضرت عبداللہ رضی اللہ عنہ نے پوچھا ’’تم کیوں رورہی ہو؟‘‘ بیوی صاحبہ نے کہا ’’میں نے آپ کو روتے ہوئے دیکھا تو میں بھی رونے لگی۔‘‘ حضرت عبداللہ رضی اللہ عنہ کہنے لگے ’’مجھے اللہ عزوجل کا یہ ارشاد یاد آگیا ’’تم میں سے ایسا کوئی نہیں جس کا جہنم پرسے گزر نہ ہو۔‘‘ (سورہ مریم ، آیت نمبر 71) اور مجھے معلوم نہیں کہ میں جہنم سے نجات پاؤں گا یا نہیں؟‘‘ ابن کثیر نے اس کا ذکر کیا ہے۔ مسئلہ 301: خواتین میں سماعت قرآن کا شوق۔ عَنْ اُمِّ ہَانِیئٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا بِنْتِ اَبِیْ طَالِبٍ قَالَتْ کُنْتُ اَسْمَعُ قِرَائَ ۃَ النَّبِیِّ صلی اللّٰه علیہ وسلم بِاللَّیْلِ وَاَنَا عَلٰی عَرِیْشِیْ۔ رَوَاہُ ابْنُ مَاجَۃَ[2] (صحیح) حضرت ام ہانی رضی اللہ عنہا بنت ابی طالب فرماتی ہیں’’کہ میں رات کے وقت اپنے مکان کی چھت پر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی تلاوت سنا کرتی تھی۔‘‘اسے ابن ماجہ نے روایت کیاہے۔ مسئلہ 302: حضرت ام ہشام رضی اللہ عنہا نے خطبہ جمعہ میں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے سورہ ق ٓ
Flag Counter