Maktaba Wahhabi

1613 - 2029
سود کے بارے میں..! السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ سود کی تعریف کریں حدیث مبارکہ میں تو بار بار سونا چاندی گندم جو کھجور نمک ان چھ چیزوں کی کمی بیشی نقد یا ادھار منع ہے لیکن کچھ چیزیں ایسی ہیں جن کا تبادلہ کمی بیشی کے ساتھ جائز ہے مثلاً مویشی کے بدلے مویشی لینا دینا اونٹ کے بدلے دو اونٹ لیے دیے گئے لیکن کچھ لوگ ان ہی چھ چیزوں کو سود کی تعریف میں لاتے ہیں باقی سب چیزیں مستثنیٰ ہیں ۔ ایک گروہ کہتا ہے کہ یہ حکم سونا چاندی اور کھانے کی ان چیزوں کے لیے ہے جن کا لین دین وزن اور پیمانہ سے ہوتا ہے۔ ایک گروہ کہتا ہے یہ حکم مخصوص ہے ان چیزوں کے ساتھ جو غذا کے کام آتی ہیں اور ذخیرہ کر کے رکھی جاتی ہیں ان میں علت تحریم درہم دینار کا وزن ہے یہ امام مالک کا مذہب ہے اور بعض کہتے ہیں کہ قیمت اس کی علت ہے علت کے اس اختلاف کی وجہ سے معاملات کے اندر اہل علم کا اختلاف ہو گیا ہے۔ موطا کی ایک حدیث ہے کہ حضرت علی نے ایک اونٹ کے بدلے ۲۰ بیس اونٹ لیے اور ایک مدت کے بعد لیے۔ جانوروں کے تبادلہ میں کمی بیشی خود نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے کی اور بعد میں صحابہ نے کی کیونکہ جانوروں کی قدروقیمت میں بڑا فرق ہوتا ہے محترم حافظ صاحب ان تمام چیزوں کی وضاحت فرما دیں؟ الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ! الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! آپ نے سود کی تعریف پوچھی ہے تو محترم مجھے سود کی تعریف کتاب وسنت میں نہیں ملی جیسے زنا ہے اس کی  تعریف بھی کتاب وسنت میں مجھے کہیں نہیں ملی البتہ دونوں کی حرمت کتاب وسنت میں جابجا مذکور ہے چھ چیزوں میں جو علل اہل علم نے بیان فرمائی ہیں ان میں سے جو علت بھی موجود ہو سود بن جائے گا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان علل میں سے کسی ایک کی تخصیص نہیں فرمائی جو صورتیں آپ کو سود میں شامل نظر آتی ہیں مگر حدیث میں ان کی حلت ثابت ہو چکی ہے وہ سود میں شامل نہیں یا حکم سود سے مستثنیٰ ہیں۔ وباللہ التوفیق احکام و مسائل خرید و فروخت کے مسائل ج1ص 354 محدث فتویٰ
Flag Counter