زید نے اپنا جنگل لاکھ کا ایک شخص کو ٹھیکہ پر دیا...الخ السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ زید نے اپنا جنگل لاکھ کا ایک شخص کو ٹھیکہ پر دیا جس کا زر ثمن زید پا چکا بعد اس کے دو لڑکے ٹھیکیدار مذکور کے یہاں سو روپے ملازم ہوئے۔اور اس سے تنخواہ لیتے ہیں۔مذکورہ بالا جنگل کی حفاظت کیلئے اور پھر پانچ پانچ من چرا کر توڑ کے فروخت کر ڈالتے ہیں۔تو یہ جائز ہے یا نہیں؟ الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! ملازم کو سرقہ کرنا ناجائز ہے۔اور حرام ہے۔ایک تو سرقہ دوم خیانت کیونکہ مالک اس پر اعتبار کر کے اس کے سپر د کرتا ہے۔(19 ذی قعدہ سن1443ھ) فتاویٰ علمائے حدیث جلد 14 ص 116 محدث فتویٰ |
Book Name | اجتماعی نظام |
Writer | متفرق |
Publisher | متفرق |
Publish Year | متفرق |
Translator | متفرق |
Volume | متفرق |
Introduction | فتاوے متففرق جگہوں سے ، مختلف علما کے، مختلف کتابوں سے نقل کئے گئیے ہیں۔ البتہ جمع و ترتیب محدث ٹیم نے ، تصحیح و تنقیح المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر نے کی ہے |