کیا وہ اجرت خریدوفروخت ہر دو فریقین بائع و مشتری سے مقرر کر سکتا ہے؟ السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ زید کا ارادہ سبزی منڈی کھولنے کا ہے کیا وہ اجرت خریدوفروخت ہر دو فریقین بائع و مشتری سے مقرر کر سکتا ہے؟ الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! منڈیوں میں دو طرح کی اجرت ہوتی ہے ایک زمین کی ملیکت کی بنا پر لی جاتی ۔دوسری دو شخصوں کے درمیاں سودا بنانے پر پہلی 1 ٹھیکہ کی قسم سے ہے جیسے کوئی شئ کرایہ پر دیدے اس کے جواز میں تو کوئی شبہ نہیں دوسری 2 دلالی ہے یہ بھی احادیث سے ثابت ہے۔پہلی تو ہر صورت میں لے سکتا ہے کیونکہ وہ زمین کا کرایہ ہے دوسری اگر دو شخصوں کا سودا بنائے تو لے ورنہ نہ لے کیونکہ وہ محنت کا عوض ہے اگر بائع و مشتری اتفاقیہ آ ہی آپ سودا کرلیں یا وہ دلال نہ بنا چاہیں تو یہ ان کو مجبور نہ کرے۔(حضرت العلام حافظ عبد اللہ رحمۃ اللہ علیہ روپڑی) تنظیم اہل حدیث لاہور( فتاویٰ علمائے حدیث جلد 14 ص 186 محدث فتویٰ |
Book Name | اجتماعی نظام |
Writer | متفرق |
Publisher | متفرق |
Publish Year | متفرق |
Translator | متفرق |
Volume | متفرق |
Introduction | فتاوے متففرق جگہوں سے ، مختلف علما کے، مختلف کتابوں سے نقل کئے گئیے ہیں۔ البتہ جمع و ترتیب محدث ٹیم نے ، تصحیح و تنقیح المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر نے کی ہے |