شراکت میں کام جائز ہے السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ دو اشخاص اس طرح شراکت میں کام کرتے ہیں کہ ایک شخص کا محض روپیہ ہے دوسرا صرف کاروبار کی دیکھ بھال،خرید و فروخت کر تاہے،نفع نقصان کا حصہ اسی طرح مقرر ہے ،فریق اول کا دو تہائی یا نصف مقرر ہے، علی ہذا القیاس دوسرے کا ایک تہائی یا نصف ہے ،اب سوال یہ ہے کہ اس طرح کا کا روبا ر ہر دو فریق کو جائز ہے یا نا جائز ؟ اگر نا جائز ہے ،تو کس فریق کو آیا فریق اول کو یا دوم کو ؟ الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! بلا اتفاق جائز ہے ، (اہلحدیث امرتسر ۱۵اگست ۱۹۳۰ء) فتاویٰ ثنائیہ جلد 2 ص 392 |
Book Name | اجتماعی نظام |
Writer | متفرق |
Publisher | متفرق |
Publish Year | متفرق |
Translator | متفرق |
Volume | متفرق |
Introduction | فتاوے متففرق جگہوں سے ، مختلف علما کے، مختلف کتابوں سے نقل کئے گئیے ہیں۔ البتہ جمع و ترتیب محدث ٹیم نے ، تصحیح و تنقیح المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر نے کی ہے |