شراب کی آمدنی حرام ہے السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ ایک دیہاتی مدرسہ دینی کےلئے محکمہ تعلیم سے گرانٹ ملتی ہے۔ ایک واقف حال کابیان ہے۔ کہ گرانٹ کی رقم منشیات کی آمدسے ملاکرتی ہے۔ مینیجر اسکول کہتا ہے مجھے اس کا علم نہیں او رتجسس کرنے سے منع آیا ہے۔ اس صورت میں وہ گرانٹ لینی جائز ہے۔ یا نہیں؟ الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! شراب اور شراب کی آمدنی سب حرام ہے۔ بیان مذکور صحیح ہونےکی صورت میں ایسی رقم کا لینا جائز نہیں حدیث شریف میں ہے۔ ومن اتقی الشمہات فقد استبرا لدینہ و عرضہ (اہلحدیث جلد 43 نمبر 45) شرفیہ اصل یہ ہے کہ سرکاری خزانہ میں صرف شراب وغیرہ کی حرام آمدنی ہی نہیں ہوتی بہت قسموں کی آمدنی ہوتی ہے۔ تا وقت یہ کہ تعین آمدنی گرانٹ ثابت نہ ہو۔ ممنوع نہیں ورنہ سرکاری ملازمت بھی حرام ہوگی۔ واذ لیس فلیس اہل کتاب سے جزیہ لینا کتاب وسنت سے ثابت ہے اور ان کے مال میں ہر قسم کی آمد تھی۔ اورشراب کی بھی تھی۔ شرعا ً اس کی تفیشیش ثابت نہیں۔ لہذا صورت مرقومہ میں منع کی دلیل نہیں پائی جاتی۔ (ابو سعید شرف الدین دہلوی) فتاویٰ ثنائیہ جلد 2 ص 359 |
Book Name | اجتماعی نظام |
Writer | متفرق |
Publisher | متفرق |
Publish Year | متفرق |
Translator | متفرق |
Volume | متفرق |
Introduction | فتاوے متففرق جگہوں سے ، مختلف علما کے، مختلف کتابوں سے نقل کئے گئیے ہیں۔ البتہ جمع و ترتیب محدث ٹیم نے ، تصحیح و تنقیح المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر نے کی ہے |