Maktaba Wahhabi

1496 - 2029
(233) کاروبار میں حرام مال خرچ کرنا السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ میر ے  والد  صاحب  کی کمائی  میں حرا م  کی آمیزش  ہے اور وہ  خود بھی اس کا علم  رکھتے ہیں  لیکن ۔دنیا  داری ان پر چھائی ہو ئی ہے  کیا  میں ان  سے خر چہ  لے کر استعمال  کر سکتا ہوں  ۔اگر نہیں  تو پھر کیا ان  خرچہ  لے  کر میں  خود کو ئی کا م  کر سکتا ہوں ۔یہ  تو صورت  حا ل گھر سے با ہر کی ہے  اس سلسلے  میں گھر  کے اندر رہتے ہو ئے  کیا صورت   حال  اختیا ر  کر نی چا ہیے ؟  الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ! الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! مو جو د  صورت  میں آپ کو خود  ہی  اپنا  حلا ل  و مبا ح  ذرائع  آمدن  تلا ش  کر نا  چاہیے  اگر چہ  تعلیمی  سلسلہ   جا ر ی رکھتے  ہو ئے  بظاہر   اس میں وقت  ضرور  ہے لیکن  قرآن  کر یم  میں اللہ  تعا لیٰ  کا وعدہ  ہے  : ﴿وَمَن یَتَّقِ اللَّـہَ یَجعَل لَہُ مَخرَ‌جًا ﴿٢﴾ وَیَر‌زُقہُ مِن حَیثُ لا یَحتَسِبُ ۚ وَمَن یَتَوَکَّل عَلَی اللَّـہِ فَہُوَ حَسبُہُ...٣﴾... سورة الطلاق "اور جو کو ئی  اللہ  سے ڈر ے گا  وہ اس کے لیے (رنج  محن سے) مخلصی  (کی صورت )  پیدا  کر دے  گا  اور اس کو ایسی  جگہ  سے رزق دے  گا  جہاں  سے اسے  وہم  و گما ن  بھی  نہ ہو گا ۔ اور جو  اللہ پر  بھرو سہ  رکھے  گا تو  وہ اس  کو کفایت  کر ے گا  " ہر صورت  حرا م  ما ل  کے  اثرا ت  سے محفوظ  رہنا  ضروری  ہے گزراوقات  کے لیے  خو د  محنت  کرو ۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب فتاویٰ ثنائیہ مدنیہ ج1ص547
Flag Counter