(240) کسی مقصد کے لیے مینڈک اور چیونٹی کو مارنا السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ کسی دوا میں مینڈک یا چیونٹی کے اجزا شا مل کر نے ہو ں تو کیا مینڈک اور چیو نٹی کو اس مقصد کے لیے ما ر نا جائز ہے ؟ الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ! الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! احا دیث میں چونکہ مینڈک اور چیونٹی کو ما ر نے سے رو کا گیا ہے لہذا ان کو دواؤں میں استعمال نہیں کرنا چاہیے صحیح حدیث میں ہے «نہی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عن الدواء الخبیث»صححہ الحاکم والذہبی علی شرط الشیخین (٤/410) (8260) وصححہ الالبانی واحمد شاکر صحیح ابی دائود کتاب الطب باب فی الادویة المروہة (3870)احمد -٢/305) الترمذی (2045) ابن ماجہ (3459)(ابو داؤد ) سنن ابی داؤد میں حدیث ہے کہ ایک ڈاکٹر نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے مینڈک کو دوا میں ڈا لنے کی اجازت چاہی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع کر دیا علا مہ البانی رحمۃ اللہ علیہ فر ما تے ہیں اس کی سند صحیح ہے ،(مشکو ۃ 2/283) ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب فتاویٰ ثنائیہ مدنیہ ج1ص552 |
Book Name | اجتماعی نظام |
Writer | متفرق |
Publisher | متفرق |
Publish Year | متفرق |
Translator | متفرق |
Volume | متفرق |
Introduction | فتاوے متففرق جگہوں سے ، مختلف علما کے، مختلف کتابوں سے نقل کئے گئیے ہیں۔ البتہ جمع و ترتیب محدث ٹیم نے ، تصحیح و تنقیح المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر نے کی ہے |