Maktaba Wahhabi

61 - 260
برباد کررہاہے بلکہ دنیاوی اعتبار سے بھی زہرہلاہل ثابت ہورہاہے ماہرین نفسیات کے نزدیک ناظرین پر ٹی وی کی وجہ سے مرتب ہونے والے منفی اثرات درج ذیل ہیں۔ 1 نگاہ کی کمزوری چونسٹھ فیصد (64%) 2 بچوں کے تعلیمی معیار میں کمی تریسٹھ فیصد (63%) 3 عام مطالعہ سے محرومی تریسٹھ فیصد (63%) 4 اعصابی کمزوری چھیالیس فیصد (46%) 5 ورزش سے محرومی چوالیس فیصد (44%) نیوزی لینڈ میں بچوں کے ایک ادارے’’ڈینوڈین ریسرچ یونٹ‘‘ کے ڈپٹی ڈائریکٹر باب بینکوکس نے 30سال تک ایک ہزار سے زائد بچوں کے طرز زندگی پر تجربات کئے جس کا حاصل یہ تھا کہ جو بچے روزانہ ایک گھنٹہ سے زائد ٹی وی دیکھتے ہیں وہ تعلیم حاصل نہیں کرپاتے، جو ایک گھنٹہ یا اس سے کم ٹی وی دیکھتے ہیں وہ تعلیم یافتہ بن جاتے ہیں اور جو بچے کبھی کبھار ٹی وی دیکھتے ہیں صرف وہی یونیورسٹیوں میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرپاتے ہیں۔[1] دینی اعتبار سے اس ایک فتنے کے گھر میں آنے سے چپکے چپکے دیگر کئی فتنے جوہمارے گھروں میں گھس آتے ہیں ان پر بھی ایک نظر ڈال لیجئے۔ 1 تصویر کا فتنہ: تصویر کے بارے میں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے شدید وعید بتلائی ہے۔ ارشاد مبارک ہے:’’قیامت کے روز سخت ترین عذاب مصور کو ہوگا۔‘‘(بخاری ومسلم)ایک حدیث میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مصور پر لعنت فرمائی ہے۔ (بخاری) عہد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم میں تو شاید اتنی سخت سزا کی وجہ سمجھ میں نہ آتی ہو لیکن آج اس کی وجہ پوری طرح سمجھ میں آرہی ہے کہ پردہ سکرین پر عورت یا مرد کی آراستہ پیراستہ رنگین اور متحرک تصویر میں اتنی کشش اور جاذبیت ہوتی ہے کہ دیکھنے والے کو ایک’’معمول‘‘کی طرح مسحور اور مرعوب کردیتی ہے اور دیکھنے والا ہر وہ انداز اختیار کرنا پسند کرتاہے جو پردہ سکرین پر تصویریں کرتی نظر آتی ہیں۔یہ بات بھی ذہن میں رکھنی
Flag Counter