Maktaba Wahhabi

903 - 2029
(34) تصویر والے کلینڈروں کو تلف کرنا السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ ایک آدمی جو کہ (پابند ہے صوم وصلوۃ کا) نے ایک کیلنڈر فروخت کرنے والے کودیکھا کہ وہ بزرگان دین واولیائے کرام کی تصوراتی تصاویر مع عورتوں کی  تصاویر فروخت کررہا ہے اس نے جیب سے رقم دے کر وہ کیلنڈر لے کر پھاڑ دیئے کہ یہ تصاویر بزرگان دین کی نہیں ہیں بلکہ عورت کے ساتھ بزرگان دین اور اولیاء کرام کی تصاویر دین متین وشریعت مطہرہ کی خلاف ورزی اوراولیائے کرام کی توہین ہے۔تصاویر والے کیلنڈروں کے نیچے چند آیات قرآنی کے کیلنڈر تھے۔ جو کہ ا س کو معلوم نہ تھے۔ جب اس نے تصویر والے کیلنڈر پھاڑے تو ساتھ ہی وہ بھی نادانستہ پھٹ گئے۔ اب جب اس کو پتہ چلا تو  پشیمان ہوا۔آپ  فرمائیں کہ  اس شخص کی سزا کیا ہے اور کیا ا س کی معافی قابل قبول ہوگی؟  الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ! الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! ایسے میں اللہ کے حضور معافی کی درخواست کرنی چاہیے۔ اور یہی کافی ہے صحیح حدیث میں ہے۔ ’’ فان العبد اذا اعترف بذنبہ ثم تاب تاب اللہ علیہ ’’  صحیح البخاری کتاب المغازی باب حدیث الافک (٤١٤١) صحیح مسلم کتاب التوبة با ب فی حدیث الافک وقبول توبة القاذف (7020) ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب فتاویٰ ثنائیہ مدنیہ ج1ص213
Flag Counter