مردار یا جھٹکا کی کھال کی فروخت وخرید جائز ہے یانہیں؟ السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ مردار یا جھٹکا کی کھال کی فروخت وخرید جائز ہے یانہیں؟ الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! دباغت سے پہلے خریدوفروخت ناجائز اور ممنوع ہے۔اور دباغت کے بعد جائز اور درست ہے۔عن ابن عباس قال تصدق علی مولاة لمیمو نة لبشاة فما تت فمربہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فقال ہلا اخذتم اہا بہا فد بغتمو ہ فانتفعتم بہ فقالوا نہا میتة فقال انما ا کلہا (عبید اللہ رحمانی ) (محدث دہلی جلد 9 شمارہ 8) فتاویٰ علمائے حدیث جلد 14 ص 194 محدث فتویٰ |
Book Name | اجتماعی نظام |
Writer | متفرق |
Publisher | متفرق |
Publish Year | متفرق |
Translator | متفرق |
Volume | متفرق |
Introduction | فتاوے متففرق جگہوں سے ، مختلف علما کے، مختلف کتابوں سے نقل کئے گئیے ہیں۔ البتہ جمع و ترتیب محدث ٹیم نے ، تصحیح و تنقیح المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر نے کی ہے |