Maktaba Wahhabi

864 - 2029
(270) چمڑے کے اوور کوٹ پہننے کے بارے میں حکم السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ پچھلےدنوں چمڑےکےبنےہوئےاوورکوٹ پہننےکےبارےمیں ہماری بہت گرماگرم گفتگوہوئی بعض بھائیوں کی یہ رائےتھی کہ یہ کوٹ عموماخنزیرکی کسالوں سےبنائےجاتےہیں اوراگریہ واقعی خنزیرکی کھالوں سےبنائےجاتےہیں توان کےپہننےکےبارےمیں آپ کی کیارائےہے؟کیاشرعاان کاپہنناجائزہےجب کہ بعض دینی کتابوں مثلاالحلال والحرام للقرضاوی اورالفقہ علی المذاہب الاربعہ میں اس مسئلہ کوذکرتوکیاگیاہےلیکن وضاحت سےاس پرروشنی نہیں ڈالی گئی؟  الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ! الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایاہےکہ‘‘جب کھال کورنگ دیاجائےتووہ پاک ہوجاتی ہے۔’’نیزآپ نےفرمایاکہ مردارکی کھال کورنگ دینااسےپاک کردیتاہےلیکن اس مسئلہ میں علماءکااختلاف ہےکہ کیایہ حدیث عام ہےاورتمام کھالوں کےلئےیہی حکم ہےیایہ حکم صرف ان جانوروں کی کھالوں کےلئےہےجنہیں ذبح کرکےکھاناحلال ہے،بلاشبہ ان مردہ جانوروں کی کھالیں جنہیں ذبح کرکےکھاناحلال ہےمثلاًاونٹ،گائےاوربکری وغیرہ،پاک ہیں اوروہ جانورجوذبح کرنےسےبھی حلال ہیں ہوتے،خنزیروغیرہ ان کی کھالوں کےبارےمیں اہل علم کااختلاف ہےکہ وہ رنگنےسےپاک ہوتی ہیں یانہیں؟زیادہ احتیاط اس بات میں ہےکہ ان کااستعمال ترک کردیاجائےکیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا‘‘جوشخص شبہات سےبچ جائےاس نےاپنےدین اورعزت کوبچالیا۔’’نبی علیہ الصلوٰۃوالسلام کاارشادگرامی ہےکہ‘‘جوچیزتمہیں شک میں مبتلاکرے،اسےچھوڑدواوراس چیزکواختیارکروجوشک میں مبتلانہ کرے۔’’ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب مقالات و فتاویٰ ص394
Flag Counter