Maktaba Wahhabi

728 - 2029
اگر داڑھی کی کانٹ چھانٹ منع ہے یا..الخ السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ ایک آدمی نے کہا کہ اگر داڑھی کی کانٹ چھانٹ منع ہے یا کانٹ چھانٹ کرنے والا گنہگار ہوتا ہے یا اس کا مرتبہ متشرع سے کچھ کم ہے تو جماعت اہل حدیث ایک بہترین باعمل جماعت ہے اس میں بہترین سے بہترین آدمی موجود ہیں وہ سب اپنا قائد ایک بالکل ہی دشمن داڑھی احسان الٰہی کو نہ بناتے اور حکیم محمد صادق سیالکوٹی رحمہ اللہ اپنے جنازہ کی وصیت کہ احسان الٰہی پڑھائے ہر گز نہ کرتے حکیم صاحب نے بھی احسان الٰہی کو دوسرے جماعت کے علماء وفضلاء کے زہد وتقویٰ سے بہتر سمجھا جو کہ سب کے سب متشرع ہیں لہٰذا ثابت ہوا کہ داڑھی کی کانٹ چھانٹ کا مسئلہ بالکل فضول ہے ؟            چوہدری عبدالرحمن مہار ستراہ سیالکوٹ 4/1/87  الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! اہلحدیث کلمہ رسول اللہ  صلی اللہ علیہ وسلم کا پڑھتے ہیں وہ کسی اور کا کلمہ نہیں پڑھتے ۔ رسول اللہ  صلی اللہ علیہ وسلم نے مونچھیں کٹانے اور داڑھیاں بڑھانے نیز مجوسیوں اور مشرکوں کی مخالفت کرنے کا حکم دیا ہے داڑھی کے طول وعرض یا اس کے کسی حصہ سے بال کاٹنا تراشنا نیز داڑھی کا خط بنانا پھر داڑھی کو ٹھپ دلوانا ان سے کوئی کام بھی رسول اللہ  صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت نہیں کسی کا لیڈر امیر یا امام ہونا اور بات ہے اور اس کے قول فعل کا شرعی حجت ہونا اور بات ہے ۔                   ۹/۵/۱۴۰۷ہـ   قرآن وحدیث کی روشنی میں احکام ومسائل جلد 01 ص 521
Flag Counter