عورتوں کے لیے سونے کے زیورات پہننا السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ چکی پنڈی گھیپ سے قا ری عبد الر حمن صدیق خریدا ری نمبر 5887لکھتے ہیں کہ عورتو ں کے لیے سو نے کے زیو رات جا ئز ہیں یا نہیں اس کے عد م جوا ز پر ہما ر ے بعض علما چند احا دیث پیش کر تے ہیں وضا حت فر ما ئیں ۔؟ الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ! الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! حدیث میں ہے کہ سو نے کے زیو ارت مر دو ں کے لیے نا جائز ہیں جب کہ عورتو ں کو اس کے پہننے کی اجا زت ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فر ما یا :" کہ اللہ تعالیٰ نے میر ی امت کے مردو ں کے لیے سو نے اور ریشم کو حرا م قرار دیا ہے اور عورتو ں کو اس کے پہننے کی اجا زت دی ہے ۔(نسا ئی : الزینۃ5267) شیخ عبد العزیز بن رحمۃ اللہ علیہ سے سو نے کی با لیا ں پہننے کے متعلق سوال ہو ا تو آپ نے با یں الفا ظ جو اب دیا اللہ تعا لیٰ کے در ج ذیل عمو می فر ما ن کے پیش نظر عورتو ں کے لیے سو نا پہننا جا ئز ہے ۔ کیا وہ جو زیو ارت میں پرورش پا ئے اور مبا حثہ میں صاف صاف با ت نہ کر سکے ۔(43/الزخرف:18) اس جگہ اللہ تعا لیٰ نے زیو ر کو عورت کے وصف کے طو ر پر بیا ن فر ما یا کہ جو کہ سو نے اور غیر سو نے کے لیے عا م ہے جن روا یا ت میں سو نے کے زیو را ت پہننے کے متعلق و عید آئی ہے ان سے مرا د وہ زیو را ت ہیں جن کی زکو ۃ نہ ادا کی گئی ہو جیسا کہ درج ذیل حدیث سے معلو م ہو تا ہے ایک عورت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خد مت میں حا ضر ہو ئی اس کے ہمرا ہ اس کی بیٹی بھی تھی جس کے ہا تھ میں سو نے کے دو کنگن تھے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے در یا فت کیا تو اس کی زکو ۃ دیتی ہے ؟ اس نے عرض کیا نہیں ! آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فر ما یا :" کیا تجھے یہ پسند ہے کہ قیامت کے دن اللہ تعا لیٰ ان کے بدلے تمہیں آگ کے دو کنگن پہنا ئے یہ سن کر اس خا تو ن نے دو نو ں کنگن پھنک دیئے ۔(ابو دا ؤد :زکوۃ 1563) اس کے علا وہ دیگر قرآئن سے بھی پتہ چلتا ہے کہ زما نہ نبو ت میں خواتین زیو را ت استعما ل کر تی تھیں جیسا کہ عید الفطر کے مو قع پر حضرت بلا ل رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی جھولی میں خوا تین کی طرف سے زیو رات ڈا لنے کا ذکر احا دیث میں آیا ہے ۔(واللہ اعلم با لصوا ب ) ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب فتاویٰ اصحاب الحدیث ج1ص440 |
Book Name | اجتماعی نظام |
Writer | متفرق |
Publisher | متفرق |
Publish Year | متفرق |
Translator | متفرق |
Volume | متفرق |
Introduction | فتاوے متففرق جگہوں سے ، مختلف علما کے، مختلف کتابوں سے نقل کئے گئیے ہیں۔ البتہ جمع و ترتیب محدث ٹیم نے ، تصحیح و تنقیح المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر نے کی ہے |