Maktaba Wahhabi

1981 - 2029
پونڈ میں کمی بیشی جائز ہے السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ   یہاں افریقہ میں پونڈکی قمیت دس روپے ہے اور ہند وستان میں پندرہ روپے جب بھی کوئی آدمی افریقہ سے انڈیا کو روپے روانہ کرتا ہے تو اس کو جتنی کہ اس کی اصل رقم افریقہ کی ہے اس سے ڈیڑھ گنا ہ یعنی ایک روپے کا ڈیڑھ روپیہ ہندوستان میں ملتی ہے یہ قانون گورنمنٹ کی طرف سے افریقہ میں ہے اور سب آدمی اسی طرح سے روپیہ روانہ کرتے ہیں تو یہ جو ڈیڑھ گناہ روپیہ ملتا ہے یہ لینا مسلمان کے لئے شرعاً جائز ہے یا نہیں دیگر اگر کوئی آدمی ہندوستان سے ایک سو روپیہ افریقہ میں لائے تو اس کو ایک سو ہندوستانی روپے یہاں افریقہ میں افریقہ کا مبلغ ۳۸ روپے آٹھ آنہ گورنمنٹ منظور کرتی ہے ؟  الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! پونڈ سونے کا اور روپیہ چاندی کا ہے اس لئے اس میں کمی پیشی جائز ہے افریقہ میں ایک پونڈیا نوٹ دس روپے کا دے کر ہندوستان کے ۱۵ روپے لے سکتا ہے منع نہیں افریقہ میں ایک سو کے مبلغ ۲۷ روپے آٹھ آنے چونکہ سرکارنے مقرر کئے ہیں جس کا سکہ ہے اس میں رعیت کو اختیار نہیں ، لہذاوہ بھی جائز ہےذیادہ احتیاط مد نظر ہو تو روپے کے بدلے میں وہاں چلتے ہوئے نوٹ لےلیا کریں ،  (اہلحدیث امرتسر ۱۸ربیع الثانی ۱۳۴۱ء؁) فتاویٰ ثنائیہ جلد 2 ص 404 محدث فتویٰ
Flag Counter