مسئلہ 47: قرآن مجیدکی تلاوت کرنے والوں کو اللہ تعالیٰ دنیا میں درج ذیل چارنعمتوں سے نوازتے ہیں۔ 1 ان پر سکینت نازل کی جاتی ہے۔ 2 اللہ تعالیٰ ان پر رحم فرماتے ہیں۔ 3 فرشتے ان کے گردوپیش آکر احتراماً کھڑے ہوجاتے ہیں۔ 4 اللہ تعالیٰ ان کا ذکر ِخیر ٰفخریہ طور پر فرشتوں کے سامنے کرتے ہیں۔ وضاحت : حدیث مسئلہ نمبر 94کے تحت ملاحظہ فرمائیں۔ مسئلہ 48: تلاوت قرآن قاری کے لئے آسمان پر راحت اور زمین پر ذکر ِخیر کا باعث بنتی ہے۔ عَنْ اَبِیْ سَعِیْدٍ الْخُدْرِیِّ رضی اللّٰه عنہ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم اُوْصِیْکَ بِتَقْوَی اللّٰہِ فَاِنَّہٗ رَاْسُ کُلِّ شَیْئٍ وَعَلَیْکَ بِالْجِہَادِ فَاِنَّہٗ رَہْبَانِیَّۃُ الْاِسْلاَمِ وَعَلَیْکَ بِذِکْرِ اللّٰہِ وَتِلاَوَۃِ الْقُرْآنِ فَاِنَّہٗ رَوْحُکَ فِیْ السَّمَائِ وَذِکْرُکَ فِیْ الْاَرْضِ۔ رَوَاہُ اَحْمَدُ[1] (حسن) حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا’’میں تجھے تقویٰ اختیار کرنے کی تاکید کرتاہوں وہ ہرچیز کی بنیاد ہے اور جہاد کرنا اسلام کی رہبانیت ہے۔ اللہ کا ذکر اور تلاوت قرآن کرتارہ کیونکہ وہ تیرے لئے آسمان پر راحت اور زمین پر ذکر خیر کا باعث ہے۔ ‘‘اسے احمد نے روایت کیاہے۔ مسئلہ 49: قرآن مجید کی تلاوت ،اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت پیدا کرتی ہے۔ عَنْ عَبْدِاللّٰہِ رضی اللّٰه عنہ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم مَنْ سَرَّہٗ اَنْ یُّحِبَ اللّٰہَ وَرَسُوْلَہٗ فَلْیَقْرَاْ فِیْ الْمُصْحَفِ۔ رَوَاہُ اَبُوْ نَعِیْمٍ فِیْ الْحِلْیَۃِ[2] (حسن) |