سیاہ لباس دوزخیوں کا لباس؟ السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ کیا سیا ہ لبا س پہننا درست ہے ہم نے سنا ہے کہ قیا مت کے دن یہ دوز خیوں کا لبا س ہو گا -؟ الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ! الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! سیا ہ لبا س کی مما نعت کے متعلق کو ئی صحیح حدیث مرو ی نہیں ہے اور نہ ہی ایسی روا یا ت ہیں جن سے پتہ چلتا ہو کہ یہ اہل جہنم کا لبا س ہو گا بلکہ حضرت عا ئشہ کا بیا ن ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے اون کا ایک سیا ہ جبہ تیا ر کیا جسے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے زیب تن فر ما یا ۔(ابو داؤد :کتا ب اللبا س ) بعض رو ایا ت میں اس کی مز ید تفصیل ہے کہ جب آپ سیا ہ جبہ پہنا تو رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا گو را رنگ اور جبہ کا سیاہ رنگ ایک عجیب سما ں پیدا کر رہا تھا حضرت عا ئشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فر ما تی ہیں :" کہ میں آپ کے سفید مکھڑے کو دیکھتی اور کبھی لبا س کی سیاہ رنگت کو دیکھتی پھر جب اس سے نا گو ار ہوا آنے لگی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے اتا ر دیا ۔(مسند امام احمد :6/144) امام بخا ری رحمۃ اللہ علیہ نے اپنی صحیح میں ایک عنوا ن با یں الفا ظ قا ئم کیا ہے کہ سیا ہ چا در پہننے کا بیا ن پھر آپ نے اس جوا ز کے لیے حدیث بیا ن کی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت ام خا لد بنت خا لد رضی اللہ تعالیٰ عنہا کو خو د اپنے دست مبا ر ک سے سیا ہ چا در پہنا ئی اور پھر آپ نے خو د ہی اس کی تحسین فر ما ئی ۔(صحیح بخا ری حدیث نمبر 5823حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا بیا ن ہے کہ میں نے ایک دفعہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا جب آپ اونٹو ں کو گرم لو ہے سے نشا ن لگا رہے تھے اس وقت آپ نے سیا ہ چا در پہن رکھی تھی ۔ (صحیح مسلم : حدیث نمبر 2119) ان احا دیث سے محدثین کے میلا ن کا پتہ چلتا ہے کہ یہ حضرا ت سیا ہ لبا س پہننے کے جوا ز کا مو قف رکھتے ہیں البتہ اظہا ر غم کے لیے سیا ہ لبا س نہیں پہننا چا ہیے کیوں کہ ہما ر ے معا شرے میں ایک مخصوس گرو ہ کے نز د یک سیا ہ لبا س رنج وا لم اور ما تم کی علا مت ہے ۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب فتاویٰ اصحاب الحدیث ج1ص487 |
Book Name | اجتماعی نظام |
Writer | متفرق |
Publisher | متفرق |
Publish Year | متفرق |
Translator | متفرق |
Volume | متفرق |
Introduction | فتاوے متففرق جگہوں سے ، مختلف علما کے، مختلف کتابوں سے نقل کئے گئیے ہیں۔ البتہ جمع و ترتیب محدث ٹیم نے ، تصحیح و تنقیح المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر نے کی ہے |