Maktaba Wahhabi

1437 - 2029
(437) کیا میرے لیے یہ مال جائز ہے؟ السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ میں ایک سرکاری ادارے میں کام کرتا ہوں ۔ مجھے ایک سرکاری کام کے سلسلہ میں ایک دوسرے شہر میں بیس  دن کے لیے بھیجا گیا مگر  میرے سپرد  جو کام کیا گیا تھا ۔میں نے وہ سات دن میں مکمل کرلیا اور اپنے ادارے میں واپس آگیا 'کچھ عرصے  بعد مجھے بیس دن کا معاوضہ ادا کیاگیا تو کیا میرے لیے  یہ معاوضہ جائز ہے'اس ادارے کوادارے کےمدیر کو یہ بات معلوم  ہے کہ میں نے  بیس دن کی بجائے سات دن ہی میں اپنا کام مکمل کرلیا تھا مگر یہ مدیر کی نیکی ہے کہ اس نے مجھے بیس دن کا معاوضہ ادا کیا اور اگر  میرے لیے یہ جائز نہیں تو میں اس  رقم کا کیا کروں؟  الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ! الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! جو کام آپ کے سپرد کیاگیاتھا اگر وہ  بہت زیادہ اور مشکل کام تھا اور عموماً بیس  دنوں سے پہلے  اسے ختم کرناممکن نہیں مگر آپ نے اس قدر زبردست محنت کی اور معمول سے زیادہ وقت لگایا اور اسے سات دن میں ختم  کرلیا تو پھر  آپ بیس دن  کے معاوضے کےمستحق ہیں خصوصاً جب کہ اس ادارہ اور اس کی انتظامیہ کے علم میں بھی یہ بات ہے ' جو آپ نے  ذکر کی ہے ۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب فتاویٰ اسلامیہ ج4ص337
Flag Counter