Maktaba Wahhabi

126 - 260
مسئلہ 70: دوران تلاوت خوف کی آیت پر اللہ تعالیٰ سے پناہ مانگنا،رحمت کی آیت پر اللہ تعالیٰ سے رحمت کا سوال کرنااور تسبیح والی آیات پر اللہ تعالیٰ کی پاکیزگی بیان کرنا مستحب ہے۔ عَنْ حُذَیْفَۃَ رضی اللّٰه عنہ قَالَ کَانَ النَّبِیُّا اِذَا مَرَّ بِاٰیَۃِ خَوْفٍ تَعَوَّذَ وَاِذَا مَرَّ بِاٰیَۃِ رَحْمَۃٍ سَاَلَ وَاِذَا مَرَّ فِیْہَا تَنْزِیْہُ اللّٰہِ سَبَّحَ۔ رَوَاہُ اَحْمَدُ[1] (صحیح) حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (دوران تلاوت)جب خوف کی آیت سے گزرتے تو( اَعُوْذُ بِاللّٰہ کہہ کر)اللہ سے پناہ طلب کرتے جب اللہ تعالیٰ کی رحمت کی آیت سے گزرتے تو(اَسْئَلُ اللّٰہَ کہہ کر) اللہ کی رحمت کا سوال کرتے اور جب اللہ تعالیٰ کی پاکیزگی والی آیت سے گزرتے تو(سُبْحَانَ اللّٰہِ کہہ کر)اللہ تعالیٰ کی پاکیزگی بیان فرماتے۔‘‘اسے احمد نے روایت کیاہے۔ وضاحت: مسلم شریف کی حدیث میں مذکورہ عمل دوران نماز بھی ثابت ہے۔ مسئلہ 71: ’’شد‘‘اور’’مد‘‘والے حروف کو لمبا کرکے پڑھناچاہئے۔ عَنْ قَتَادَۃَ رضی اللّٰه عنہ قَالَ سُئِلَ عَنْ اَنَسٌ رضی اللّٰه عنہ کَیْفَ کَانَتْ قِرَائَ ۃُ النَّبِیِّ صلی اللّٰه علیہ وسلم ؟ فَقَالَ کَانَتْ مَدًّا ثُمَّ قَرَئَ ﴿ بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ ﴾ یَمُدُّ بِبِسْمِ اللّٰہِ وَیَمُدُّ بِالرَّحْمٰنِ وَیَمُدُّ بِالرَّحِیْمِ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ[2] حضرت قتادہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں حضرت انس رضی اللہ عنہ سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی قراء ت کے بارے میں سوال کیاگیاتو انہوں نے فرمایا’’آپ صلی اللہ علیہ وسلم کھینچ کر تلاوت کرتے تھے پھر بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ پڑھا جس میں بسم اللہ کو کھینچ کر پڑھا،رحمن اور رحیم کو کھینچ کر پڑھا۔‘‘اسے بخاری نے روایت کیاہے۔ مسئلہ 72: دوران تلاوت جمائی آئے تو تلاوت روک کر اپنے ہاتھ سے منہ بند کر کے جمائی لیناچاہئے۔ جمائی ختم ہونے کے بعد پھر تلاوت کرنی چاہئے۔ عَنْ اَبِیْ سَعِیْدِ الْخُدْرِیِّ رضی اللّٰه عنہ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم اِذَا تَثَاوَبَ اَحَدُکُمْ فَلْیُمْسِکْ
Flag Counter