کیا غیر اللہ کی چیز کھانا شرک میں داخل ہے ؟ السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ قرآن مجید کی سورۂ بقرہ آیت نمبر173جس میں چار چیزوں کی حرمت کا ذکر ہے جن میں ایک غیر اللہ کے نام کی چیز بھی ہے ۔ کیا مجبوری کی حالت میں غیر اللہ والی چیز کھا لینا درست ہے جبکہ شرک کے بارے میں بہت سخت تنبیہ ہے ۔ اور کیا غیر اللہ کی چیز کھانا شرک میں داخل ہے ؟ کیونکہ شرک کے بارے یہاں تک ہے کہ رائی کے دانے برابر بھی شرک معاف نہیں ہو گا؟ وضاحت فرما دیں(ظفر اقبال ،نارووال) الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! چار چیزوں کی حرمت بیان کرنے کے بعد اللہ تعالیٰ کا فرمان : {فَمَنِ اضْطُرَّ غَیْرَ بَاغٍ وَّلَا عَادٍ فَـلَا اِثْمَ عَلَیْہِ} [البقرہ:۱۷۳] [’’پس جو شخص ایسی چیز کھانے پر مجبور ہو جائے در آنحالیکہ وہ نہ تو قانون شکنی کرنے والا ہو اور نہ ضرورت سے زیادہ کھانے والا تو اس پر کچھ گناہ نہیں (کیونکہ ) اللہ تعالیٰ یقینا بڑا بخشنے والا اور نہایت رحم والا ہے۔‘‘]چاروں چیزوں کو متناول و شامل ہے ۔ اللہ تعالیٰ نے اس میں پہلی تین چیزوں کی تخصیص نہیں فرمائی۔ باقی شرک اور چیز ہے اور مومن و موحد کا حالت اضطرار میں {مَا أُھِلَّ بِہٖ لِغَیْرِ اللّٰہِ} کو استعمال کرنا اور چیز۔ ۲۳،۶،۱۴۲۳ھ قرآن وحدیث کی روشنی میں احکام ومسائل جلد 02 ص 662 |
Book Name | اجتماعی نظام |
Writer | متفرق |
Publisher | متفرق |
Publish Year | متفرق |
Translator | متفرق |
Volume | متفرق |
Introduction | فتاوے متففرق جگہوں سے ، مختلف علما کے، مختلف کتابوں سے نقل کئے گئیے ہیں۔ البتہ جمع و ترتیب محدث ٹیم نے ، تصحیح و تنقیح المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر نے کی ہے |