Maktaba Wahhabi

1503 - 2029
(254) کیا مرد سونے کے دانت لگوا سکتا ہے؟ السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ کیا مرد سونے کا دانت لگوا سکتا ہے؟حالانکہ سونا مردوں کوحرام ہے؟  الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ! الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! بوقت شدید ضرورت سونے کا دانت لگوایا جاسکتا ہے حدیث میں ہے:'' یوم کلاب'' میں ایک شخص کی ناک کٹ گئی تو اس نے چا ندی کی لگوا لی بعد میں اس میں بد بو پڑ گئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:'' سونے کا لگوالے۔''(سنن ابی داؤود باب ما جاء فی ربط الاسناد بالذھب)حسنة البانی صحیح ابی  دائود کتاب الخاتم باب ہذا (٤٢٣٢) والترمذی ابواب اللباس باب ما جاء فی شد الاسنان بالذہب (١٨٤٢) والمشکاة (4400)التحقیق الثانی اما م خطابی  رحمۃ اللہ علیہ  فرماتے ہیں: ’’ فیہ استباحة استعمال الیسیر من الذہب للرجال عند الضرورة کربط الاسنان بہ وما جری مجراہ مما لا یجری غیرہ فیہ مجراہ انتہی ’’ (عون المعبود 4/184)  اس کے باوجود تقویٰ کاتقاضا یہ ے کہ حتی المقدور سونے کا دانت لگوانے سے احتراز کیا جائے کیوں کہ مرد کے لئے اصلاً سونا حرام ہے۔منصوص کے سوا  حرمت کا  پہلو غالب ہوناچاہیے بالخصوص اس وقت جب کہ سونے کے دانت کا بدل با آسانی دستیاب ہوسکے۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب فتاویٰ ثنائیہ مدنیہ ج1ص561 محدث فتویٰ
Flag Counter