Maktaba Wahhabi

886 - 2029
(502) تصویریں لٹکانا السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ گھروں میں تصویریں لٹکانے  کے بارے میں کیا حکم ہے ؟  الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ! الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! حکم یہ ہے کہ  تصویریں  اگر انسانوں یا جاندار  چیزوں  کی ہوں  تو حرام ہے 'کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت علی رضی اللہ عنہ  کو حکم دیتے ہوئے  فرمایا تھا: (ان لاتدع صورة الا طمستہا ولا قبرا مشرفا الا سویتہ) (صحیح مسلم ‘الجنائز ‘باب الامر  بتسویة القبر ‘ ح:٩٢٩) "ہر تصویر  کو مٹادو اور ہر  اونچی  قبر  کو برابر  کردو۔(اسے امام مسلم نے  "صحیح" میں روایت کیا ہے) حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ  سے روایت ہے کہ  انہوں نے روشن  دان پر ایک ایسا پردہ لٹکادیا تھا' جس میں تصویریں تھیں'نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے جب اسے دیکھا تو  پھاڑدیا'رخ انور  کا رنگ  بدل گیا اور آپ  نے فرمایا: (ان اصحاب  ہذہ الصور یعذبون  یوم  القیامة یقال  لہم: احیوا ماخلفتم  ) (صحیح البخاری ‘اللباس ‘باب من کرہ  القعود  علی الصور  ‘ ح:٥٩٥٧) "ان تصویروں  والوں کو قیامت  کے دن عذاب دیا جائے گا اوران سے  کہا جائے گا کہ اسے زندہ  کرو جسے تم نے  پیدا کیا تھا۔" البتہ تصویر کسی ایسے بچھونے پر ہو  جو پامال  ہوتی ہو  یا تکیہ  میں ہو  جس کے ساتھ  ٹیک لگائی جاتی ہو  تواس میں کوئی حرج نہیں۔کیونکہ  حدیث  سے ثابت ہے  کہ  جبریل  نے ایک  بار نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت  میں حاضر ہونے کا وعدہ  کیا تھا مگر جب  وہ آئے  تو گھر میں داخل  ہونے سے رک  گئے ۔نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے  اس کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے  جواب دیا کہ گھر  میں مجسمہ ہے'پردے  پر تصویریں  ہیں اور  ایک کتا بھی ہے ۔ حکم دیجیے  کہ مجسمہ  کے سر کو کاٹ دیا جائے ' پردے سے دو تکیے بنالیے جائیں' جنہیں پامال کیا جائے اور کتے کو گھر سے  باہر نکال دیا جائے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس طرح کیا تو جبرئیل علیہ السلام  گھر میں  داخل ہوئے  ۔اس حدیث  کو امام نسائی  اور دیگر محدثین نے  جید سند کے ساتھ  بیان کیا ہے ۔ حدیث میں یہ بھی مذکور ہے  ک یہ کتے کا بچہ تھا' جو حضرت  حسن رضی اللہ عنہ  یا حجرت حسین رضی اللہ عنہ  کا تھا اور گھر میں رکھے ہوئے سامان کے نیچے  تھا۔صحیح حدیث میں یہ بھی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: (لاتدخل  الملائکة بیتا فیہ  کلب  ولاصورة) (صحیح مسلم  ‘اللباس  والزینة‘باب تحریم تصویر  صورة الحیوان ____الخ ‘ح:٢١-٦) " فرشتے  اس گھر میں داخل ہی نہیں ہوتے جس میں کتا یا تصویریں ہوں۔'  حضرت جبریل کا یہ قصہ  اس بات کی دلیل  ہے کہ اگر  بچھونے  وغیرہ  پر تصویر  ہو تو  وہ دخول  ملائکہ میں  مانع نہیں ہے۔اسی طرح  صحیح حدیث  سے ثابت  ہے کہ مذکورہ  بالا پردے  سے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ  نے تکیہ بنالیا تھا اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم اس کے ساتھ  ٹیک لگالیا کرتے تھے ۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب فتاویٰ اسلامیہ ج4ص385
Flag Counter