یہ تعاون عین سود ہے السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ ایک بینک نے سٹوڈنٹس فنڈر کے ذمہ داروں کو یہ پیشکش کی ہے کہ وہ ان فنڈز کی حفاظت اور ان میں تعاون کے لیے تیار ہے کیونکہ وہ ان فنڈز کو اپنے کاروبار میں استعمال کرے گا، تو کیا ان فنڈز کو بینک میں جمع کرانا جائز ہے؟ الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ! الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! یہ کام جائز نہیں ہے کیونکہ یہ عین ربا ہے، اس لیے کہ بینک ان فنڈز کو استعمال کرے گا اور ان پر طے شدہ سود ادا کرے گا۔ بینک نے دجل و تلبیس، دھوکا اور سود پر پردہ ڈالنے کے لیے اس کا نام تعاون رکھا ہے اور سود تو بہرحال سود ہے خواہ لوگ اس کا کوئی بھی نام رکھ لیں۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب فتاویٰ اسلامیہ ج2 ص517 فتوی کمیٹی |
Book Name | اجتماعی نظام |
Writer | متفرق |
Publisher | متفرق |
Publish Year | متفرق |
Translator | متفرق |
Volume | متفرق |
Introduction | فتاوے متففرق جگہوں سے ، مختلف علما کے، مختلف کتابوں سے نقل کئے گئیے ہیں۔ البتہ جمع و ترتیب محدث ٹیم نے ، تصحیح و تنقیح المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر نے کی ہے |