Maktaba Wahhabi

546 - 2029
سگریٹس کا کاروبار نشے کے زمرے میں آتا ہے؟ السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ بعض لوگوں سے سُنا ہے کہ سگریٹس کا کاروبار نشے کے زمرے میں آتا ہے اس لیے اس کی خریدو فروخت حرام ہے۔ آپ سگریٹ کے کاروبار کے متعلق بھی بتائیں۔ (محمد ارشد(  الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! حقہ ، سگریٹ ، تمباکو اور نسوار نشہ آور اشیاء میں شامل ہیں رسول اللہ  صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے : کُلُّ  مُسْکِرٍ حَرَامٌ1 [’’جو نشہ کرے وہ حرام ہے۔‘‘]ہر نشہ آور حرام ہے نیز آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: ((کُلُّ  مُسْکِرٍ خَمْرٌ)) 2 [’’ہر نشہ لانے والا خمر ہے۔‘‘]ہر نشہ آور خمر و شراب ہے ۔ صحیح بخاری میں ہے : ((ثُمَّ حَرَّمَ التِّجَارَۃَ فِی الْخَمْرِ)) پھر رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلمنے خمر و شراب میں تجارت خریدو فروخت کو حرام قرار دیا ۔ 3 1 صحیح مسلم،کتاب الاشربۃ،باب بیان ان کل مسکر خمر وان کل خمر حرام۔ 2 صحیح مسلم،کتاب الاشربۃ،باب بیان ان کل مسکر خمر وان کل خمر حرام۔ 3 صحیح بخاری،کتاب البیوع،باب تحریم التجارۃ فی الخمر۔   قرآن وحدیث کی روشنی میں احکام ومسائل جلد 02 ص 669
Flag Counter