Maktaba Wahhabi

475 - 2029
عورت کے لئے چہرے کا پردہ؟ السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ کیا عورت کے لئے اپنے چہرے کو ڈھانپنا لازمی ہے یا صرف چادر سر پر رکھ لینا اور نگاہیں نیچی رکھ لینا ہی کافی ہے؟  الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ! الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! ابتدائے اسلام میں عورتیں زمانہ جاہلیت کی طرح قمیص اور دوپٹے کےساتھ نکلتی تھیں جبکہ ان کا چہری کھلا ہوتا تھا اور شریف عورتوں کا لباس ادنیٰ درجہ کی عورتوں سےمختلف نہ تھا۔ اس سے بےحیائی اور بے غیرتی کا دروازہ کھلتا تھا ۔ اللہ تعالیٰ نے سدباب کے لئے حکم دیا کہ ‘‘ اےنبی ! اپنی بیویوں ، بیٹیوں اور مسلمانوں کی خواتین کو حکم دیں کہ وہ اپنے اوپر اپنی چادروں کےگھونگھٹ ڈال لیا کریں۔’’ (۳۳/الاحزاب:۵۵) یہ آیت کریمہ خاص چہرے کوچھپانے کےلئے ہے کیونکہ ‘‘جلابیب’’ جمع ہے ‘‘جلباب’’کی،جس کا معنی بڑی چادر ہے اور ‘‘ ادنی ٰ’’کا معنی لٹکانا ہے، یعنی چادر کے ایک حصے سے نیچے لٹکائیں،یہی مفہوم گھونگھٹ ڈالنے کا ہے مگر اصل مقصد کی کوئی خاص وضع نہیں بلکہ چہرے کو چھپانا مقصود ہے، خواہ گھونگھٹ سے چھپایا جائے یا نقاب سے یا کسی اور طریقے سے یہ طریقہ اختیار کرنے سے چہرے کا پردہ خود بخود آجاتا ہے۔ دراصل عور ت کا چہرہ ہی وہ چیز ہے جو مر د کے لئے عورت کےتما م بدن سے زیادہ پر کشش ہوتا ہے اگر اسے ہی حجاب سےمستثنیٰ قرار دیا جائے تو حجاب کے باقی احکام بے سود ہیں۔ مفسرین نے درج بالا آیت کا یہی مفہوم بیان کیا ہے۔ چنانچہ ترجمان القرآن سیدنا ابن عباس ؓ فرماتے ہیں کہ ‘‘ا للہ تعالیٰ نے اہل ایمان کی عورتوں کو یہ حکم دیا ہے کہ جب وہ کسی کام کےلئے اپنے گھروں میں سے نکلیں تو سرکے اوپر سے اپنی چادروں کے دامن لٹکا کر اپنے چہروں کو ڈھانپ لیا کریں۔’’(تفسیرابن کثیر) حضرت امام ابن سیرین ؒنے حضرت عبیدہ سلمانی ؒ سے ان الفاظ کی تفسیر پوچھی تو انہوں نے عمل کرکے دکھایا کہ اپنے چہرے اور سر کو ڈھانپ لیا اور صرف اپنی بائیں آنکھ کو کھلا رہنے دیا۔ (تفسیر ابن جریر، ص:۲۲،ج۲۹) امام ابن تیمیہؒ لکھتے ہیں کہ آیت حجاب کےنزول سے قبل عورتیں جلباب کے بغیر گھروں سے باہر نکلا کرتی تھیں اور مردان کے چہرے اور ہاتھ دیکھتے تھے اور اس وقت عورت کے لئے جائز تھا کہ وہ اپنے چہرے اور ہاتھوں کو ننگا رکھے اور اس وقت ان اعضا پر مرد کی نگاہ پڑنا بھی جائز تھا، پھر جب اللہ تعالیٰ نے پردے کے احکام نازل فرمائے توعورتوں نے مردوں سےمکمل حجاب اختیار کرلیا۔ (حجاب المرأۃولباسہافی الصلوۃ) مزید تفصیل کے لئے فتوی نمبر (12472) پر کلک کریں۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب فتوی کمیٹی محدث فتوی
Flag Counter