Maktaba Wahhabi

778 - 2029
پتلے کپڑوں میں نماز کا حکم السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ کیا سلکی کپڑا جو شفاف سے مشابہت رکھتا ہے۔ سترڈھانک سکتا ہے یا نہیں ؟ اور کیا مسلم کے لیے ایسا کپڑا پہن کر نماز ادا کرنا درست ہے۔؟ ابراہیم۔ س ۔ منطقہ لجنوب  الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! جب مذکورہ کپڑا اپنے شفاف یا پتلا ہونے کی وجہ سے جلد کو چھپانہ سکتا ہو تو کسی مرد کے لیے اس میں نماز ادا کرنا درست نہیں ‘ الایہ کہ ایسے کپڑے کے نیچے پاجامہ یا ازار ہو جو ناف اور گھٹنوں کے درمیانی حصہ کو چھپا سکے اور عورت کے لیے بھی ایسے کپڑے میں نماز جائز نہیں ، الایہ کہ اس کے نیچے ایسا کپڑا یا کپڑے ہوں جو اس کے تمام بدن کو چھپا سکیں ۔ ایسے کپڑے کے نیچے چھوٹا سا پاجامہ کفایت نہیں کرتا۔ اور مرد کو چاہیے کہ جب وہ ایسے کپڑے میں نماز پڑھے تو اس کے اوپر فنیلہ یا کوئی ایسی چیز ہو جو اس کے دونوں یا کسی ایک کندھے کو ڈھانک سکے کیونکہ نبیﷺ نے فرمایا ہے: ((لا یُصَلَّی أحدُکم فی الثَّوبِ الْوَاحد لیسَ علی عَاتِقِہِ منہْ شیِئٌ)) ’’ تم میں سے کوئی شخص ایک کپڑے میں اس حالت میں نماز ادا نہ کرے کہ اس کے کندھے پر کچھ نہ ہو ۔ ‘‘ اس کی صحت پر شیخین کا اتفاق ہے فتاوی بن باز رحمہ اللہ جلداول -صفحہ 57
Flag Counter