Maktaba Wahhabi

1255 - 2029
دوست کے مال میں اس کے علم کے بغیر تصرف کرنا السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ کیا میرے لیے یہ جائز ہے کہ میں اپنے کے مال میں اس کے علم کے  بغیر اپنی ضرورت کوپوراکرلوں جب کہ مجھےاس بات کا یقین ہوکہ اگر وہ موجود ہوتا تو اسےمکمل طور پر راضی ہوتا یا جب اسے بعد میں معلوم ہو گا تو وہ اس سے راضی ہوگا ؟  الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ! الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! افضل یہ ہےکہ آپ اپنےبھائی کے مال کا احترام کریں ، خواہ آپ یہی یقین ہو کیوں نہ ہو کہ اپنے اموال میں آپ  کے تصرف سے وہ خوش ہوں گے کیونکہ اصل یہ ہے کہ مسلمان کے مال کو اس کی اجازت کے بغیر اپنےتصرف میں لانا حرام ہے ، البتہ اگر آپ کو اس کے مال میں تصرف کرنے کی شدید ضرورت پیش آجائے اور آپ کو معلوم ہو کہ وہ اس سے راضی ہوگا اور آپ کو اس کی رضا مندی کا پورا وثوق ہو مثلا آپ کے پاس مہمان آجائیں اور اور آپ کے دوسب کے پاس بکریاں ہوں اور آپ ان میں سے ایک بکری مہمانوں کی مہمان نوازی کے لیے لیں اور آپ کو پورا پورا اعتماد ہو کہ آپ کا دوست اس سے خوش ہوگا تو بوقت ضرورت ایسا کرنے میں کوئی حرج نہیں اوراگر کوئی ایسی حاجت و ضرورت در پیش نہ  ہو تو پھر بہتر لور افضل یہ ہے کہ آپ اپنےبھائی کی اجازتکےبغیر اس کےمال میں تصرف نہ کریں کیونکہ وہ خود کتنا راضی ہوکیوں نہ ہو وہ آپ کےاس طرز عمل سے یقیناً اپنےدل میں تنگی محسوس کرے گا ۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب فتاویٰ اسلامیہ ج4ص553
Flag Counter