ناجائز میلوں میں تجارت السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ مسلمان کو قبروں اور مزاروں کے سالانہ عرسوں اور نیز ہنددوں کے مذہبی میلوں میں تجارت اور خرید و فروخت کی غرض سے جانا جائز ہے یا نہیں ؟ الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! جہاں شرک یا کسی نا جائز کام کی تائید ہو ،وہاں نہ جانا چاہیے، قرآن مجید میں ارشاد ہے وَلَا تَعَاوَنُوا۟ عَلَی لْإِثْمِ وَٱلْعُدْوَٰنِ خرید و فروخت سے بھی ان کو رونق اور مدد پہنچتی ہے ، (اہلحدیث امر تسر ۲۶شوال ۱۳۳۸ء) فتاویٰ ثنائیہ جلد 2 ص 390 |
Book Name | اجتماعی نظام |
Writer | متفرق |
Publisher | متفرق |
Publish Year | متفرق |
Translator | متفرق |
Volume | متفرق |
Introduction | فتاوے متففرق جگہوں سے ، مختلف علما کے، مختلف کتابوں سے نقل کئے گئیے ہیں۔ البتہ جمع و ترتیب محدث ٹیم نے ، تصحیح و تنقیح المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر نے کی ہے |