Maktaba Wahhabi

56 - 260
وجہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی نافرمانی ہے اور اس کا علاج اللہ سبحانہ کی طرف رجوع کرنا ہے۔ اس میں شک نہیں کہ ہر ابتلا ور مصیبت کا کوئی نہ کوئی سبب ضرور ہوتا ہے ، لیکن تمام اسباب اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے امراور حکم کے محتاج ہیں ، لہٰذا علم وحی انسان کو اسباب سے پہلے مسبب الاسباب کی طرف رجوع کرنے کا حکم دیتا ہے جبکہ علم سائنس انسان کو مسبب الاسباب سے غافل کرکے اسباب کی دنیا میں الجھائے رکھتا ہے جس کے نتیجہ میں آخرت تو برباد ہوتی ہی ہے ، دنیا میں بھی انسان کو چین اور سکون نصیب نہیں ہوتا۔ حاصل کلام یہ ہے کہ سائنس کی تعلیم ہمیں اپنے بچوں کو ضرور دلوانی چاہئے ہم اس کے خلاف نہیں لیکن والدین پر واجب ہے کہ علم سائنس پڑھانے سے پہلے یا کم از کم اس کے ساتھ ساتھ اپنے بچوں کو قرآن و حدیث کی اتنی تعلیم ضرور دلوائیں کہ علم وحی پر ان کا ایمان اس قدر راسخ ہوجائے کہ دنیا کا کوئی دوسرا علم ان کے ایمان کو متزلزل نہ کرسکے اور وہ مرتے دم تک اپنے رب کے ساتھ کئے ہوئے اس عہد پر قائم رہیں۔ ﴿ رَبَّنَآ اٰمَنَّا بِمَآ اَنْزَلْتَ وَ اتَّبَعْنَا الرَّسُوْلَ فَاکْتُبْنَا مَعَ الشّٰہِدِیْنَ ﴾ترجمہ : ’’اے ہمارے پروردگار! ہم ایمان لائے اس پر جو کچھ تونے نازل فرمایا اور رسولوں کی پیروی کی ہمیں گواہی دینے والوں کے ساتھ لکھ لیجئے۔‘‘ (سورہ آل عمران ، آیت 53) قرآن مجید سے دوری کے بعض اسباب: انسان کی ہدایت کے لئے قرآن مجید ہی سب سے بڑا ذریعہ ہے۔ اس لئے انسان کے ازلی دشمن، شیطان، نے اسے قرآن مجید سے دور رکھنے کے لئے بے شمار رکاوٹیں کھڑی کررکھی ہیں اور ان کے لئے بڑے خوبصورت اور خوشنما دلائل بھی مہیا کررکھے ہیں۔ اگرچہ ایسے اسباب توبے شمار ہیں اور یہ بھی ممکن ہے کہ اجتماعی اسباب کے علاوہ ہر فرد کے لئے بعض انفرادی اسباب بھی ہوں تاہم ، یہاں ہم بعض اہم اسباب کی نشاندہی کررہے ہیں۔ بعض اوقات انسان کسی مرض میں مبتلا ہوتے ہوئے بھی اپنے آپ کو مریض محسوس نہیں کرتا اور مرض کا احساس اسے اس وقت ہوتا ہے جب مرض لا علاج ہوجاتا ہے۔ قرآن مجید سے دوری کے اسباب کی نشاندہی کا مقصد یہی ہے کہ اگر کوئی شخص غیر محسوس طریقے سے یا لاشعوری طور پر ان امراض میں مبتلا ہے یا ان میں سے کسی ایک مرض میں مبتلا ہے تو وہ مرض کے لا علاج ہونے سے پہلے پہلے
Flag Counter