Maktaba Wahhabi

57 - 260
اس پر توجہ دے سکے۔ ہمارے نزدیک قرآن مجید سے دوری کے اہم اسباب درج ذیل ہیں 1 فضائل قرآن سے لاعلمی: اگر یہ کہا جائے کہ اللہ تعالیٰ نے انسان کو جتنی بھی نعمتیں عطا فرمائی ہیں ان میں سے سب سے بڑی نعمت قرآن مجید ہے تو اس میں قطعاً کوئی مبالغہ نہ ہوگا۔حقیقت یہ ہے کہ دنیا اور آخرت کی ساری برکتیں اور بھلائیاں سمیٹ کر اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے قرآن مجید کی صورت میں ہماری جھولی میں ڈال دی ہیں۔ قرآن مجید اپنے پڑھنے والوں کے لئے باعث سکینت ، باعث رحمت ، باعث ہدایت ، باعث شفاہے۔ زندگی اور موت کے فتنوں سے پناہ مہیا کرنے والا ہے زمینی اور آسمانی آفات سے تحفظ فراہم کرنے والا ہے۔ انسانی زندگی کی کون سی حاجت اور مشکل ایسی ہے جس کا حل قرآن مجید نے پیش نہ کیا ہو،کون سا درد ایسا ہے جس کا درماں نہ بتایا ہو کون سا روگ ایسا ہے جس کا علاج نہ بتایا ہوکون سا سوال ایساہے جس کا جواب نہ دیا ہو؟ اس دنیا کے بعد عالم برزخ میں بھی قرآن مجید اہل ایمان کے لئے باعث رحمت اور باعث نجات ہوگا۔برزخ کے بعد آخرت میں بھی قرآن مجید اہل ایمان کے لئے باعث شفاعت ، بلندی درجات اور باعث عزو افتخار ہوگا۔ انسان اپنی آخری منزل تک پہنچنے سے پہلے پہلے قدم قدم پر جتنا قرآن مجید کا محتاج ہے اتنا کسی دوسری چیز کا محتاج نہیں، لیکن افسوسناک بات یہ ہے کہ مسلمانوں کی کم وبیش نوے فیصد اکثریت قرآن مجید کے فضائل سے ناآشنا ہے۔ عوام الناس کے ذہنوں میں قرآن مجید کا تصور بس اس حدتک ہے کہ یہ ہماری مقدس کتاب ہے جسے چھونے سے قبل وضو کرنا واجب ہے ، پکڑتے ہی اسے چومنا اور آنکھوں سے لگانا ضروری ہے، ریشم کے خوبصورت جزدان میں خوشبو لگا کر کسی اونچی جگہ رکھنا لازمی ہے، شادی بیاہ کے موقع پر بیٹیوں کو ہدیہ دینا، گھر سے رخصت کرتے ہوئے بیٹیوں کو اس کے سایہ سے گزارنا،لڑائی ، جھگڑے کے موقع پر قسم اور گواہی کے لئے استعمال کرنا، جنات دور کرنے کے لئے اس کی سورتوں کا عمل کرنا، حصول شفا کے لئے اس کے تعویذ بنانا ، ضرورت پڑنے پر اس سے فال نکالنا،ایصال ثواب کے لئے قرآن خوانی کرنا ہی اس کے اصل مقاصد ہیں جن کے لئے قرآن مجید نازل کیا گیا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے انسان کی فطرت اور مزاج میں یہ بات رکھی ہے کہ جس چیز کی وہ قدرو قیمت جانتا ہے اس کے حصول کے لئے تن من دھن کی بازی لگا دیتا ہے۔ ایک ان پڑھ کاشت کار جانتا ہے کہ بہترین فصل
Flag Counter