ابن ماجہ نے روایت کیاہے۔ مسئلہ 293: نوجوان صحابہ کرام رضی اللہ عنہم میں تحفیظ قرآن اور تلاوتِ قرآن کا شوق۔ عَنْ عَبْدِاللّٰہِ ابْنِ عَمْرٍو رضی اللّٰه عنہ قَالَ جَمَعْتُ الْقُرْآنَ فَقَرَاْتُہٗ کُلَّہٗ فِیْ لَیْلَۃٍ فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم (( اِنِّیْ اَخْشٰی اَنْ یَطُوْلَ عَلَیْکَ الزَّمَانُ وَاَنْ تَمَلَّ فَاَقْرَاَہٗ فِیْ شَہْرٍ )) فَقُلْتُ دَعْنِیْ اَسْتَمْتِعْ مِنْ قُوَّتِیْ وَشَبَابِیْ قَالَ ل(( صلی اللّٰه علیہ وسلم فَاَقْرَأْہٗ فِیْ عَشَرَۃٍ )) قُلْتُ : دَعْنِیْ اَسْتَمْتِعْ مِن قُوَّتِیْ وَشَبَابِیْ قَالَ ((فَاقْرَأْہٗ فِیْ سَبْعٍ ))قُلْتُ دَعْنِیْ اَسْتَمْتِعْ مِنْ قُوَّتِیْ وَشَبَابِیْ فَاَبٰی۔ رَوَاہُ ابْنُ مَاجَۃَ[1] (صحیح) حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ کہتے ہیں میں نے قرآن مجید حفظ کرلیااور رات بھر میں اسے ختم کردیتا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا’’مجھے خدشہ ہے کہ تمہاری عمرلمبی ہوگی اورتم تھک جاؤگے لہٰذاایک ماہ میں ختم کیا کرو۔‘‘میں نے عرض کیا’’مجھے اپنی طاقت اور جوانی سے فائدہ اٹھانے کی اجازت عنایت فرمادیں۔‘‘آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا’’اچھا!دس دن میں ختم کرلیاکرو۔‘‘میں نے پھر عرض کیا’’مجھے اپنی طاقت اور جوانی سے فائدہ اٹھانے کی اجازت عنایت فرمادیں۔‘‘آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشادفرمایا’’اچھا!سات دن میں ختم کرلیا کرو۔‘‘میں نے تیسری مرتبہ عرض کیا’’مجھے اپنی طاقت اور جوانی سے فائدہ اٹھانے کی اجازت عنایت فرما دیں۔‘‘آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے زیادہ پڑھنے سے منع فرمادیا۔‘‘اسے ابن ماجہ نے روایت کیاہے۔ مسئلہ 294: وفد طائف میں نوجوان صحابی حضرت عثمان بن ابو العاص رضی اللہ عنہ کو مکمل سورۃ البقرہ یاد تھی اس لئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں گورنر نامزد فرمادیا۔ وضاحت : حدیث مسئلہ نمبر 280کے تحت ملاحظہ فرمائیں۔ مسئلہ 295: صحابہ کرام رضی اللہ عنہم عام طور پر سات دنوں میں قرآن مجید ختم کیا کرتے تھے۔ عَنْ اَوْسٍ رضی اللّٰه عنہ قَالَ سَئَلْتُ اَصْحَابَ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم کَیْفَ تُحَزِّبُوْنَ الْقُرْآنَ قَالُوْا ثَلاَثٌ وَخَمْسٌ وَسَبْعٌ وَتِسْعٌ وَاِحْدٰی عَشْرَۃَ وَثَلاَثَ عَشَرَۃَ وَحِزْبُ الْمُفَصَّلِ۔ رَوَاہُ ابْنُ مَاجَۃَ[2] |