(236) کیا مرد کے لئے اپنی بالغ بچی کو بوسہ دینا جائز ہے السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ کیا مردکے لئے یہ جائز ہے کہ وہ اپنی بالغ بیٹی کو خواہ وہ شادی شدہ ہویا غیر شادی شدہ بوسہ دے اورخواہ بوسہ رخسارپر دے یہ منہ پر اورجب بیٹی اس طرح بوسہ دے تو اس کا کیا حکم ہے ؟ الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ! الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! مردکے لئے اپنی بیٹی کو بوسہ دینے میں کوئی حرج نہیں خواہ بڑی ہویا چھوٹی ،جب کہ شہوت کے بغیر ہواوراگربیٹی بڑی ہو توبوسہ رخسار پرہونا چاہئے منہ پر نہیں کیونکہ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ سے یہ ثابت ہے کہ انہوں نے اپنی بیٹی حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کو رخسار پر بوسہ دیا۔منہ پر بوسہ چونکہ شہوت کی تحریک کا سبب بنتا ہے ،اس لئے اسے ترک کردینا افضل اورلائق احتیاط ہے ،اسی طرح بیٹی کو بھی چاہئے کہ وہ کسی شہوانی جزبے کے بغیر اپنے باپ کے ناک یا سر پر بوسہ دے،شہوت کے ساتھ بوسہ سب کےلئے حرام ہےتاکہ فتنہ انگیزی اورفحاشی کے ذرائع کا سد باب ہو۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب مقالات و فتاویٰ ص367 |
Book Name | اجتماعی نظام |
Writer | متفرق |
Publisher | متفرق |
Publish Year | متفرق |
Translator | متفرق |
Volume | متفرق |
Introduction | فتاوے متففرق جگہوں سے ، مختلف علما کے، مختلف کتابوں سے نقل کئے گئیے ہیں۔ البتہ جمع و ترتیب محدث ٹیم نے ، تصحیح و تنقیح المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر نے کی ہے |