(202)کیا کسی شخص کے لیے ٹیلی ویژن اور سینما کی تصویروں کی طرف دیکھنا جائز ہے؟ السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ مرد اگر ان عورتوں کے چہروں اور اجسام کو دیکھیں جو ٹیلی ویژن یاسینما یا ویڈیو کے پردوں پر دکھائی جاتی ہیں یا گانے والی عورتیں پیش کی جاتی ہیں یا اوراق پر عورتوں کی تصاویر کو دیکھیں تو کیا یہ ان کے لیے جائز ہے؟ (ع۔ح۔ع۔ح) الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ! الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! ایسی تصویروں کی طرف دیکھنا حرام ہے کیونکہ اس بات پر فتنہ پیدا ہوتا ہے۔ سورہ نور کی آیت کریمہ اس طرح ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: ﴿قُل لِّلْمُؤْمِنِینَ یَغُضُّوا مِنْ أَبْصَارِہِمْ وَیَحْفَظُوا فُرُوجَہُمْ ۚ ذَٰلِکَ أَزْکَیٰ لَہُمْ ۗإِنَّ اللَّـہَ خَبِیرٌ بِمَا یَصْنَعُونَ ﴿٣٠﴾...النور ’’اے پیغمبر! مومنوں سے کہہ دیجئے کہ اپنی نگاہیں نیچی رکھیں اور اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کریں۔ یہ بات ان کے لیے پاکیزہ تر ہے۔ بے شک اللہ تعالیٰ ان کاموں سے خبردار ہے جو وہ کرتے ہیں۔‘‘ یہ آیت زندہ عورتوں اور تصویری عورتوں سب کو عام ہے۔ خواہ اوراق میں ہوں یا ٹیلی ویژن کے پردہ پر ہوں یا کسی اور چیز میں ہو۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب فتاویٰ دارالسلام ج 1 |
Book Name | اجتماعی نظام |
Writer | متفرق |
Publisher | متفرق |
Publish Year | متفرق |
Translator | متفرق |
Volume | متفرق |
Introduction | فتاوے متففرق جگہوں سے ، مختلف علما کے، مختلف کتابوں سے نقل کئے گئیے ہیں۔ البتہ جمع و ترتیب محدث ٹیم نے ، تصحیح و تنقیح المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر نے کی ہے |