حضرت ابو امامہ باہلی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے ’’قرآن پڑھا کرو وہ قیامت کے روز اپنے پڑھنے والوں کے لئے سفارش کرے گا(خصوصاً) دو روشن سورتوں کی تلاوت کرو ، سورہ البقرۃ اور سورہ آل عمران قیامت کے روز اس طرح قطار میں ائیں گی جیسے دو بادل ہیں یا دو سائبان ہیں یا جیسے قطار میں اڑتے پرندوں کی دو ٹولیاں ہیں ، پڑھنے والوں کی طرف سے جھگڑا کریں گی سورہ بقرہ (ضرور) پڑھا کرو اس کا پڑھنا باعث برکت ہے اوراس کا چھوڑنا باعث حسرت ہے اور جادوگر اس کا مقابلہ نہیں کرسکتے۔‘‘ اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 148: سورہ بقرہ قرآن مجید کی چوٹی ہے۔ مسئلہ 149: جس گھر میں سورہ بقرہ کی تلاوت کی جائے ، شیطان اس گھر سے بھاگ جاتا ہے۔ عَنْ عَبْدِاللّٰہِ بْنِ مَسْعُوْدٍ رضی اللّٰه عنہ قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم (( اِنَّ لِکُلِّ شَیْئٍ سَنَامًا وَ سَنَامَ الْقُرْآنِ سُوْرَۃُ الْبَقَرَۃِ وَ اِنَّ الشَّیْطَانَ اِذَا سَمِعَ سُوْرَۃَ الْبَقَرَۃِ خَرَجَ مِنَ الْبَیْتِ الَّذِیْ یُقْرَأُ فِیْہِ سُوْرَۃُ الْبَقَرَۃِ)) رَوَاہُ الْحَاکِمُ[1] (حسن) حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’ہر چیزکی ایک چوٹی ہوتی ہے اور قرآن مجید کی چوٹی (فضیلت اورعظمت کے اعتبار سے) سورہ بقرہ ہے جس گھر میں سورہ بقرہ پڑھی جائے ، شیطان سنتے ہی اس گھر سے بھاگ جاتا ہے۔ اسے حاکم نے روایت کیا ہے۔ وضاحت : سورہ بقرہ کی آخری دو آیات کی فضلیت ’’قرآنی آیات کی فضیلت‘‘ کے باب میں ملاحظہ فرمائیں۔ (3) فَضْلُ سُوْرَۃِ آل عِمْرَانَ سورہ آل عمران کی فضیلت مسئلہ 150: قیامت کے روز سورہ البقرۃ اورسورہ آل عمران ،قرآن مجید کی قیادت کرتی ہوئی آئیں گی اوراپنے پڑھنے والوں کی بخشش کے لئے اللہ تعالیٰ سے جھگڑا کریں گی۔ |