عَنِ النَّوَاسِ بْنِ سَمْعَانِ الْکِلاَبِیِّ رضی اللّٰه عنہ یَقُوْلُ : سَمِعْتُ النَّبِیَّ صلی اللّٰه علیہ وسلم یَقُوْلُ (( یُؤْتٰی بِالْقُرْآنِ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ وَ أَہْلِہِ الَّذِیْنَ کَانُوْا یَعْمَلُوْنَ بِہٖ ، تَقْدُمُہٗ سُوْرَۃُ الْبَقَرَۃِ وَ آلُ عِمْرَانَ )) وَ ضَرَبَ لَہُمَا رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم ثَلاَ ثَۃَ اَمْثَالٍ ، مَا نَسِیْتُہُنَّ بَعْدُ، قَالَ : ((کَأَنَّہُمَا غَمَامَتَانِ اَوْ ظُلَّتَانِ سَوْدَاوَانِ ، بَیْنَہُمَا شَرْقٌ ، اَوْ کَأَنَّہُمَا فِرْقَانِ مِنْ طَیْرٍ صَوَافَّ تُحَاجَّانِ عَنْ صَاحِبِہِمَا)) رَوَاہُ مُسْلِمٌ[1] حضرت نواس بن سمعان کلابی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے ’’قیامت کے روز قرآن مجید لایاجائے گا اورجو لوگ قرآن پر عمل کرتے تھے وہ بھی لائے جائیں گے۔ سورہ بقرہ اور سورہ آل عمران آگے آگے ہوں گی۔ اس کے بعد نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان دونوں سورتوں کی تین مثالیں دیں ، جنہیں میں آج تک نہیں بھولا فوہ دونوں سورتیں بادل کے دو ٹکڑوں کی طرح ہوں گی یا ق دو کالے رنگ کی چھتریاں ہوں گی جن میں روشنی چمک رہی ہوگی یا ك دو قطاریں پرندوں کی ہوں گی اور وہ اپنے صاحب کی طرف سے جھگڑا کریں گی۔‘‘ اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔ وضاحت : دوسری حدیث مسئلہ نمبر147کے تحت ملاحظہ فرمائیں۔ ٭٭٭ (4) فَضْلُ سُوْرَۃِ ہُوْدِ سورہ ہودکی فضیلت مسئلہ 151: سورہ ہود ،سورہ الواقعہ ،سورہ المرسلات ، سورہ النباء اور سورہ التکویرمیں بیان کئے گئے واقعات فکرِآخرت پیدا کرتے ہیں۔ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا قَالَ : قَالَ اَبُوْ بَکْرٍ رضی اللّٰه عنہ یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم ! قَدْ شِبْتَ قَالَ (( شَیَّبَتْنِیْ ہُوْدٌ ، وَالْوَاقِعَۃُ وَالْمُرْسَلاَتُ وَ عَمَّ یَتَسَائَ لُوْنَ وَ اِذَا الشَّمْسُ کُوِّرَتْ )) رَوَاہُ التِّرْمِذِیُّ [2] (صحیح) حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ نے عرض کیا ’’یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! |