(602) تاش اور شطرنج کھیلنا السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ تاش اور شطرنج کھیلنے کے بارے میں کیا حکم ہے جب کہ یہ نماز سے غافل نہ کرتے ہوں ؟ الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ! الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! جی دونوں اوران کی طرح کے دیگر کھیل جائز نہیں ہیں کیونکہ یہ آلات لہو سے ہیں ۔ یہ اللہ کے ذکر اور نماز سے روکتے ہیں اور ناحق وقت ضائع کرنے کاسبب بنتے ہیں اور پھر ان کی وجہ سے کھیلنے والوں میں کینہ اور عداوت پیدا ہوتی ہے ۔اور اگر ان میں مالی شرط بھی لگائی جائے تو پھر ان کی حرمت میں اور بھی اضافہ ہوجاتاہے کیونکہ اس صورت میں یہ جوا بن جاتے ہیں ، جس کی حرمت میں قطعا کوئی شک یا اختلاف نہیں ہے ۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب فتاویٰ اسلامیہ ج4ص459 |
Book Name | اجتماعی نظام |
Writer | متفرق |
Publisher | متفرق |
Publish Year | متفرق |
Translator | متفرق |
Volume | متفرق |
Introduction | فتاوے متففرق جگہوں سے ، مختلف علما کے، مختلف کتابوں سے نقل کئے گئیے ہیں۔ البتہ جمع و ترتیب محدث ٹیم نے ، تصحیح و تنقیح المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر نے کی ہے |