Maktaba Wahhabi

506 - 2029
(516) ذرائع ابلاغ سے وابستہ محفلوں اور ڈراموں میں جانا السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ ذرائع ابلاغ سے وابستہ مسلمان آدمیوں کو بعض ایسی محفلوں اور ڈراموں میں بھی جانا پڑتا ہے جہاں موسیقی  اور بعض بڑے تکلیف دہ مناظر  ہوتے ہیں اور معاشرے  کے لیے ان کا نقصان دہ ہونا واضح ہوتا ہے 'تو کیا اس سے  گناہ ہوگا؟  الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ! الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! اگر ایسی محفل میں شرکت سےمقصود مصلحت عامہ ہو لطف  اندوز ہونا مقصو د نہ ہو  اور حاضری سے مقصود شر سے بچنا ہو اور وہ اس  قابل مذمت معمہ یا معاشرے میں اس لیے داخل  ہو تاکہ شر کو پہچانے اور اس کے عیوب  کو واضح لرے اور اس کا مقصد نیک ہو تو کوئی حرج نہیں۔اور اگر  وہ ان محفلوں  میں لطف اندوزی یا برے مقاصد کے لیے جائے تو پھر جائز نہیں۔ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿وَإِذا رَ‌أَیتَ الَّذینَ یَخوضونَ فی ءایـٰتِنا فَأَعرِ‌ض عَنہُم حَتّیٰ یَخوضوا فی حَدیثٍ غَیرِ‌ہِ ۚ...﴿٦٨﴾... سورةالانعام "اور جب تم ایسے لوگوں کو دیکھو  جو ہماری آیتوں کے بارے میں بیہودہ  بکواس کررہے ہیں تو ان سے الگ ہوجاؤ یہاں تک کہ وہ اور باتوں میں مصروف ہوجائیں۔ اور نبی ﷺ نے فرمایا ہے: (من کان یومن باللہ والیوم الاخر فلا یجلس  علی مائدة یدار علیہم الخمر) (جامع الترمذی ‘الادب  ‘باب ماجاء فی دخول  الحمام‘ ح:٢٨-١) "جو شخص اللہ تعالیٰ اور یوم آخرت پر ایمان رکھتا ہو  وہ کسی ایسے دسترکوان پر نہ بیٹھے 'جس پر بیٹھنے والوں کو شراب پیش کی جارہی ہو" اللہ تعالیٰ نے بیہودہ بکواس کرنے والو اور انہیں منع نہ کرنے والوں  کو بھی انہی  کی طرح قرار دیا ہے۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب فتاویٰ اسلامیہ ج4ص391
Flag Counter